ڈاکٹر سیف الرحمان اور سید شجاعت حسین کو ہٹانے پر بھی غور شروع کردیا گیا،ذرائع

کراچی پاکستان پیپلزپارٹی نے جماعت اسلامی کے جارحانہ رویہ اور مسلسل بیان بازی بالخصوص سراج الحق امیر جماعت اسلامی کی جانب سے صدرآصف علی زرداری کے لئے الفاظوں کی ادائیگی پر میئر کراچی لانے کے لئے اپنی حکمت عملی وضع کرلی ہے۔۔ تحریک انصاف کے رابطہ کرنے والے اراکین کو صیغہ راز میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔میئر کے لئے پی پی پی سرپرائز دینے کے لئے تیار ہوچکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو نے ہر صورت جیالا چیئرمین لانے کے لئے کراچی کی قیادت کو ہدایت کی ہے۔ جیالا میئر ہی لائیں گے۔ پی پی پی کا موقف ہے کہ سب سے زیادہ نشستیں اسکے پاس ہیں وہ ہی میئر لائے گی۔ جوڑ توڑ کے ماہر سابق صدر آصف علی زرداری بھی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ن لیگ، آزاد امیدوار، مہاجر قومی موومنٹ اور ٹی ایل پی، جے یو آئی سے بھی پیپلزپارٹی نے رابطے کرکے حمایت حاصل کرلی ہے انہیں مختلف محکموں کی چیئرمین شپ دی جائیں گی۔ جبکہ متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے رنگ دکھانا شروع کردیئے ہیں اپنے لگائے گئے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کو تیزی سے تبادلوں اور تمام اہم کاموں کو نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جسکے بعد اہم ترین عہدوں پر ایم کیو ایم سے وابستہ افسران لگا دیئے گئے ہیں۔ جبکہ بشیر صدیقی جو سابق سیکٹر انچارج ہیں انہیں بھی کے ایم سی رپورٹ کرادی گئی ہے۔ انہیں عمران راجپوت کی جگہ تعینات کئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب کے ایم سی میں تقرری اور تبادلوں میں صرف ایم کیو ایم افسران کی تعیناتی پر جماعت اسلامی اور پی پی پی سخت ناراض۔ سخت موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی پی پی تبادلوں پر پابندی کا حکم نامہ جاری کرنے پر غور کر رہی ہے۔ جبکہ ڈاکٹر سیف الرحمان اور سید شجاعت حسین کو ہٹانے پر بھی غور شروع ہوگیا۔ پی پی پی کے لیبر بیورو اور پیپلز یونیٹی نے اعلی قیادت کو فوری ایکشن لینے کی درخواست کردی ہے۔ جس پر آئندہ چند دنوں میں کاروائی کا امکان ہے۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں