رپورٹ: فرقان فاروقی

پی پی پی ایم کیو ایم اور وزیر اعظم کی ٹیموں کے
مزاکرات بے نتیجہ رہے،ذرائع
حلقہ بندیوں پر پی پی پی کو اعتراض نہیں لیکن الیکشن کے وقت پر یہ فوری ممکن نہیں،ذرائع

حکومت سندھ کی قانونی ٹیم نے باور کردیا کہ فوری حلقہ بندیاں ممکن نہیں صرف کراچی کی حلقہ بندیاں کرنے کا مطالبہ غیر فطری ہے۔ پی پی پی
وسیم اختر اور خواجہ اظہار الحسن زور دیتے رہے کہ کابینہ سے حلقہ بندیاں منظور کرائی جائیں،پی پی پی
الیکشن کمیشن اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد یہ فوری ممکن نہیں،پی پی پی
چیف سیکریٹری سندھ ہائی کورٹ میں تعیناتی ختم کرنے اور احکامات Abeyance میں ڈالنے کے موقف کے ساتھ پیش ہوں گے
پی پی پی نے ایم کیو ایم کی باتیں ماننے کے علاوہ الیکشن کے التوا میں بھی ساتھ دیا انکے افسران کو ایڈمنسٹریٹر بنایا جو سیاسی بھی ہیں،ذرائع
گورنر سندھ کے کسی کام میں مداخلت نہیں کی جا رہی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے آصف زرداری نے ایم کیو ایم کی باتوں کو اہمیت دی ہے،ذرائع
چار ماہ سے پہلے حلقہ بندیاں ممکن نہیں ایم کیو ایم اقتدار اور اپوزیشن دونوں کے مزے لیتی ہے مل کر صوبہ کی ترقی کے لئے کام کریں،پی پی پی
الیکشن کمیشن اگر تاریخ میں توسیع نہ کرے تو وقت پر الیکشن کے لئے تیار رہا جائے، پی پی پی کاموقف
ہم ہر وقت الیکشن کے لئے تیار ہیں ایم کیو اایم پاکستان
وفاقی حکومت بھی کوئی کردار ادا نہیں کرسکی ہم قانون کے خلاف نہیں جا سکتے حلقہ بندیوں کو تعصب کی نذر نہیں کیا جائے،پی پی پی
کل الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق افسران ہٹانے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، ذرائع
ایم کیو ایم اپنے موقف پر قائم نہ رہ سکی پرانی تنخواہ پر کام کرنے کا اعلان
آصف زرداری نے پی پی پی کے میئر لانے کے موقف کو بھی پارٹی رہنماؤں کی ملاقات میں برقرار رکھا



