بہترین ایڈمنسٹریٹر , ڈاکٹر سیف الرحمان
رضوان احمد فکری
ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان نے اپنی بہترین صلاحیتوں سے کے ایم سی کو متحرک کرتے ہوئے شہر میں بہتری کے آثار پیدا کردیئے ہیں۔ اپنی تعیناتی سے لیکر روزانہ کی بنیاد پر شہر کی بہتری کے لئے کام کرہے ہیں۔ الہ دین پارک ہو تجاوزات کا خاتمہ ہو۔ کراچی میں ترقیاتی کام ہوں، افسران و ملازمین کے مسائل ہوں۔ ڈاکٹر سیف الرحمان ہر جگہ متحرک نظر آتے ہیں اگر یہ کہا جائے کہ سرکاری افسران میں کام اور ڈیلیوری کے لحاظ سے وہ سپر ہیرو ہیں تو یہ کہنا عین انکی کارکردگی کے مطابق ہوگا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، کے ایم سی کی انتظامیہ کے افسران، ایسوسی ایشنز سب انکے کام سے خوش ہیں۔ وہ کراچی کو ڈیلیور کر رہے ہیں۔ کے ایم سی کے ریونیو میں اضافہ کے لئے انکی کاوشیں نظر آرہی ہیں۔ کے الیکٹرک ڈیوز کا معاملہ ہو، پی ٹی سی ایل، پولیس ڈپارٹمنٹ، ڈی ایم سی اور دیگر اداروں سے وہ واجبات کی وصولی کے لئے کنکریٹ انتظامات کر رہے ہیں۔ کراچی کے لئے انکی تعیناتی خوش آئند اور ادارے کے لئے پرمسرت ہے۔ انہوں نے چارج سنبھالنے کے بعد ایک دن بھی گھر پر نہیں گزارا۔ وہ ہفتہ اور اتوار کو بھی دفتر اور روزانہ رات گئے تک فیلڈ میں نظر آتے ہیں۔ انسداد تجاواز ت کی کاروائیوں کو تیز تر کردیا ہے۔ ریونیو تارگٹ کی وصولی کے لئے محکموں میں جنگی بنیادوں پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ میوسپل کمشنر سید شجاعت حسین کی آمد سے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ایک اچھا افسر مل گیا ہے اور کام میں بہتری ہوگئی ہے۔ کراچی میں پانچ سو نشستوں پر مشتل نیا کونسل ہال تعمیر کرنے کے لئے چار مختلف جگہوں کا انتخاب بھی انہی کی ترجیحات کا حصہ ہے۔ محکمہ انجینئر نگ کو ہدایت دے دی گئی ہے۔ انہوں نے بنیادی مسائل، گاڑیوں کے کھڑے کرنے کی جگہ جدید ساؤنڈ سسٹم، انٹرنیٹ اور براہ راست کوریج کے لئے جگہ بھی رکھی گئی ہیں۔ گورنر سندھ ہی نہیں ہر ذی شعور اور محنتی افسر کے لئے تعریفی کلمات ادا کرتے ہیں جسکی وجہ ان کی ورکنگ ہے ماضی میں بھی مشکل ترین حدف اور تجاوزات کو ہٹانے میں انکی کارکردگی مثالی رہی ہے۔ وہ فیلڈ افسر ہیں افسران و ملازمیں کے درمیان رہ کر کام کرتے ہیں انکی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ 9دسمبر کو چارج سنبھالنے کے بعد صرف چند دنوں میں وہ کے ایم سی کا امیج بلڈ کرچکے ہیں۔ جیل روڈ ہو یا الہ دین، بڑی سے بڑی رکاؤٹ ہو۔ بہادر افسر غیر قانونی ہائیڈرنٹ ختم کرانے خود موجود ہوتے ہیں۔ ہر شعبہ پر انکی نظر ہے۔ انکی اسپورٹس کی سرگرمیوں کی بحالی اور کے ایم سی کی ٹیموں کی بحالی بھی بہت بڑا اقدام ہے۔ جرات مندانہ فیصلے اور لینڈ مافیا کے خلاف انکی بھرپور مہم نے کراچی میں بہت سے افراد کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ کراچی کے انفرا اسٹرکچر کی بحالی اور سرکاری زمینوں پر عوامی مفاد کے پروجیکٹ انکی سربراہی میں شروع ہو چکے ہیں۔ انکے لئے گورنر سندھ نے کہا کہ میں لینڈ مافیا کے خلاف کاروائی میں انکے لئے مولا جٹ ہوں۔ ریٹائرڈ ملازمین کی حوصلہ افزائی کے لئے انکی سرپرستی خوش آئند ہے۔ فوتگی کوٹہ پر عمل درآمد، تقرری و ترقی میں انکا کردار ایسا ہے کہ انکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ چارجڈ پارکنگ پر کنٹرول، آکشن کے ذریعے ہر کام ٹرانسپرنسی کے لئے آغاز ہے اس سے کے ایم سی کا ریونیو بڑھے گا۔ کراچی کے لئے سب اسٹیک ہولڈرز کے تعاون اور قومی دنوں کی اہمیت، اقلیتوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی، انکے ساتھ شرکت و حوصلہ افزائی بھی انکی خدمات کا مظہر ہے۔ ڈاکٹر سیف الرحمان نے بیوٹیفیکشن اور زوو کی حالت زار کی بہتری پچھلے دور میں انہی کی مرہون منت ہوئی اور اسوقت سفاری پارک، کراچی زوو، کورنگی زوو، فش ایمپوریم کی بحالی، پارکوں کی درستگی، کھڈوں کی بھرائی، ثقافتی سرگرمیوں کا فروغ، ڈیڈ محکموں کو فعال کرنے کے لئے وہ بہترین ایڈمنسٹریٹر ہیں۔ ویٹرنری، ای اینڈ آئی پی، لینڈ، پی ڈی اورنگی پروجیکٹ، اسٹیٹ، ایم یو سی ٹی، ایڈورٹائزمنٹ، انجینئرنگ کی تنظیم نو،ملازمین کو فوتگی کوٹہ اور ترقی کے حوالے سے انکی کاوشوں نے سب کے دل جیت لئے ہیں۔ وہ دباؤ کے بغیر کام کرنے والے افسر ہیں۔ انکی ہدایات پر کراچی میں بہتری اور بے ہنگم تجاوزات کا سلسلہ بھی ختم ہونے کی امید ہے محکمہ تجاوازت اس سلسلے میں ہمہ وقت متحرک ہے۔ ایسے زبردست ایڈمنسٹریٹر کراچی کو فی الفور چھ ماہ سے رکے ہوئے اے ڈی پی فنڈز، بلاک ایلوکیشن اور جتنی بھی رکاوٹیں ہیں دور کرکے دینے کی ضرورت ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی سے سن کوٹے کی بحالی، زمینوں پر دوسرے اداروں کے قبضوں، گلشن ضیاء میں ڈپٹی کمشنر اور دیگر کے کے ایم سی زمینوں پر قبضوں، سندھ کچی آبادی کی غیر ضروری مداخلت، اتحاد ٹاؤن اور بلدیہ ٹاؤن سمیت مختلف کے ایم سی زمینوں پر مڈاخلت اور کے ایم سی ریونیو کو روکنے کے معاملات پر گورنر سندھ کو مدد کرنی ہوگی۔ با صلاحیت افسر ڈاکٹر سیف الرحمان کے ایم سی کی ترقی کا ایندھن ہیں انکی کمل سرپرستی ہونی چاہئے۔ حکومت سندھ بھی انکی مکمل معاونت کرے وہ مسیحا کی طرح کراچی شہر کی حالت زار بدلنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ کراچی کا یک اچھا نام ہیں، پہلے ہی اجلاس میں انہوں نے نپی تلی بات کی۔ ریونیو میں اضافہ کیلئے کے ایم سی ایک سو چالیس ملین روپے کی ریکوری کے لئے صرف اورنگی ٹاؤن سے، کے الیکٹرک سے اربوں روپے اور دیگر واجبات کی وصولی کے علاوہ نیلامی سے بھی اربوں روپے کی انکم حاصل کرے گی۔ کراچی کے شہری ڈاکٹر سیف الرحمان سے بہت خوش ہیں جس میں صنعت کار، تاجر، وکلاء، ہر کمیونٹی شامل ہے۔ ضرورت اس مر کی ہے کہ انکو قدم قدم پر سپورٹ اور انکی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے۔
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89