ادراہ ترقیات کراچی، زبیر عرف ڈی سی افسران کے تبادلوں وتقرریوں پر کروڑوں روپے بٹور چکا ہے

زبیر عرف ڈی سی کروڑوں کا مالک کیسے بن گیا؟

اداروں کی جانب سے زبیر عرف ڈی سی کیخلاف کاروائی ہونے کا امکان

سرکاری اداروں کو حساس اداروں کے نام سے بلیک میل کرنے کے الزامات ہیں

زبیر عرف ڈی سی افسران کے صرف تبادلوں وتقرریوں پر کروڑوں روپے بٹور چکا ہے

کراچی( رپورٹ: فرقان فاروقی) شہر قائد کے سرکاری ادارے اس قدر سسٹم کے زیر اثر آچکے ہیں کہ کوئی بھی کام سسٹم کے بغیر ناممکن ہوتا جارہا ہے حرف عام میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ سرکاری اداروں میں افسران جب تک سسٹم کے تحت نہ چلیں تو ان کے کام مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں شہری بھی اس سسٹم کے نرغے میں ہیں اور ان کو بھی کوئی بھی کام کروانا ہو تو وہ سسٹم کے بغیر نہیں ہوسکتا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ شہر میں سسٹم کے لوگ سرکاری اداروں کا نظام سنبھال چکے ہیں اور ادارے یرغمال بنے ہوئے ہیں جسے بازیاب کروانے کی کوئی کوشش نہیں کر رہے ہیں ایسا ہی ایک نام زبیر عرف ڈی سی ہے جو کچھ ہی دنوں بعد مبینہ طور پر کروڑوں پتی بن چکا ہے جو کہ کے ڈی اے آفس میں کلرک تعینات ہونے کے باوجود ان گنت پراپرٹیز کا مالک بن چکا ہے زبیر ڈی سی اتنا طاقتور ہے کہ اس کے سرکاری دفاتر میں پنجے گڑھے ہوئے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ وہ حساس اداروں کا نام استعمال کر کے کام نکلواتا ہے جبکہ ان ہی کے نام سے افسران کو بلیک میل بھی کیا جاتا ہے مذکورہ کلرک کے ڈی اے اور ڈی سی آفس میں کئ مختیار کار اور افسران کے تبادلے کرواچکا ہے جس کی مد میں اس نے کروڑوں روپے بٹورے جس کے عوض اس نے کئ علاقوں میں قیمتی املاک خریدیں ہیں ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ زبیر عرف ڈی سی مختلف سرکاری اور غیر سرکاری قیمتی اراضی پر قبضے میں بھی ملوث ہے ایک طرف اداروں کا نام لے کر افسران کو بلیک میل کرنا اور دوسری طرف قبضہ مافیا کا کردار ادا کرنا تشویشناک ہے ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ زبیر ڈی سی کیخلاف اداروں نے ثبوت حاصل کر لئے ہیں اور جلد ہی انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے کاروائی عمل میں لائ جاسکتی ہےـ

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں