الطاف حسین کے نام کی گونج نے چائنا ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو دربدر کر ڈالا

ایم کیوایم کے بانی پھر زندہ ہونے جارہے ہے

ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اپنے ہی کارکنوں کے عتاب کا شکار ہونے لگے

شاہ فیصل کالونی میں نماز جنازہ میں ایم کیوایم پاکستان کے کارکنان اپنے رہنماؤں کو دیکھ کر آپے سے باہر ہوگئے

عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں پر تشدد

کارکنان نے عامرخان سمیت دیگر رہنماؤں پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کر دئیے

کراچی ایم کیوایم پاکستان کے رہنما کافی عرصے سے اپنے ہی کارکنان کی جانب سے عائد کردہ سنگین الزامات کی وجہ سے پریشانی کا شکار تھے اور کئ مواقعوں پر انہیں شدید مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن اب یہ بات رہنماؤں پر تشدد تک پہنچ چکی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے کارکنان شدید فرسٹریشن کا شکار ہیں جس کا وہ برملا اظہار بھی کرتے دکھائ دے رہے ہیں سب سے اہم بات کارکنان کی جانب سے ایم کیوایم کے سابقہ چیپٹر پر بے خوف وخطر بات کرنا ہے اور وہ یہ کہتے دکھائ دے رہے ہیں کہ 2016 میں جو کچھ ہوا وہ درست نہیں تھا لیکن اس کے پیچھے بھی ایک رہنما موجود تھا جس نے اکسانے کے حربے استعمال کر کے ایم کیوایم کا بیڑا غرق کر دیا جس کے بعد جو ایم کیوایم وجود میں آئ ہے وہ ایک ایسی جماعت ہے جو رہنماؤں کے مفادات تک محدود ہے اسے نہ اپنے کارکنان کی کوئ فکر ہے اور نہ ہی عوام کی جس کا ثبوت 2016 سے 2020 تک بلدیاتی اداروں میں رہنے کے باوجود ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے عوام کیلئے کچھ نہ کرنے کی صورت میں سب کے سامنے ہے، مسنگ پرسنز پر ایم کیوایم پاکستان نے صرف سیاست کی ہے عملی کوشش کی ہوتی تو شاید کچھ رزلٹ سامنے ہوتا کارکنان کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو اس حال تک پہنچانے والے رہنما دھڑلے سے ہمارے زخم ہرے کرنے پہنچ جاتے ہیں جو اب برداشت نہیں ہوتا ہے ایسا ہی کچھ شاہ فیصل کالونی میں ہوا جب ایک کارکن کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کیلئے ایم کیوایم پاکستان کے سینئیر ڈپٹی کنونئیر عامر خان دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پہنچے تو کارکنان نے انہیں وہاں ٹکنے نہیں دیا حتی کہ عامرخان پر تشدد بھی کیا گیا موقع کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے انہوں نے وہاں سے جانا مناسب سمجھا عینی شاہدین کے مطابق کارکنان اس قدر بپھرے ہوئے تھے کہ ممکنہ طور پر معاملات مزید سنگین ہوسکتے تھے ایم کیوایم پاکستان کا رہنماؤں کیخلاف یہ رویہ حالات کی سنگینی کی جانب اشارہ کر رہا ہے جو اب اپنے رہنماؤں کو بھی تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور سابقہ چیپٹر کی حمایت بھی کر رہے ہیں جو کسی نئ یا پرانی کہانی کی بحالی کی جانب اشارہ تو نہیں ہے؟

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں