ایک شام بلبلِ پاکستان نیرہ نور کے نام

تقریب میں ان کے اہل خانہ، رفقا اور قریبیوں ساتھیوں نے ان سے جڑی یادوں کا تذکرہ کیا۔
بلبلِ پاکستان نیرہ نور کی یاد میں آج بروزِ اتوار نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کراچی (ناپا) میں ایک شام ریمیمبرنگ نیرہ نور کے نام سے منعقد کی گئی۔

جس میں ان کے اہل خانہ، رفقا اور قریبیوں ساتھیوں نے ان سے جڑی یادوں کا تذکرہ کیا، نیرہ نور کے فرزند نادِ علی، ابھرتی ہوئی گلوکارہ زارا مدنی، اور نوجوان فنکاروں نے نیرہ نور کے گائے ہوئے نغمے گا کر انھیں خراجِ تحسین پیش کیا۔

موسیقی پر لکھی ہوئی کتاب 101 میلوڈی میکرز کے مصنف اور نیرہ نور کے قریبی ساتھی جناب سلطان ارشد خان کا نیرہ نور کو یاد کرتے ہوئے کہنا تھا، ” نیرہ نور کی آواز میں جو شفافیت اور پاکیزگی تھی وہی ان کے کردار میں بھی تھی، وہ ایک آسمانی آواز کی مالک تھیں۔

ناپا کے سابقہ ڈائریکٹر آف پروگرامز، مشہور موسیقار و اداکار اور نیرہ نور کے گائے ہوئے بہت نغموں کی دھنیں ترتیب دینے والے جناب ارشد محمود نے نیرہ کے حوالے سے یوں اپنے خیالات کا اظہار کیا، ” کہ نیرہ نور عام سی دھنوں کو بھی گا کر خاص بنا دیا کرتی تھیں۔

نیرہ نور کے شریکِ حیات اور معروف سینئر اداکار شہریار زیدی کا کہنا تھا کہ نیرہ جتنی مکمل اور اچھی گلوکارہ تھیں اتنی ہی مکمل شریکِ حیات تھیں۔

روشنیوں کے شہر میں نیرہ نور سے محبت کرنے والے اور موسیقی سے دلچسپی رکھنے والے بہت سے لوگوں نے اس تقریب میں شامل ہوکر نیرہ نور اور موسیقی سے اپنی محبت کا ثبوت دیا

 

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet