
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے900سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، ملک کا کوئی ایس حصہ ایسا نہیں جو بارشوں اور سیلاب کی زد میں نہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے ،پی ڈ ی ایم اے اور صوبائی حکومتیں کام کررہی ہیں۔ ستمبر میں اسی قسم کا اسپیل آسکتاہے۔ممکنہ تباہی سے نمٹنے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگست میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں۔اس وقت ملک میں آٹھواں سیلابی ریلا ہے۔سندھ کے بیشتر اضلاع زیرآب ہیں۔خیبرپختونخوا میں بھی سیلاب کے باعث سنگین صورتحال ہے۔اس وقت ملک میں بہت پانی ہے ،بحران ہے ہر طرف تباہی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے 3کروڑ لوگ براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ایک مون سون اسپیل سے نکل ہی نہیں پاتے اگلا آجاتاہے۔جون سے گزشتہ رات تک 913افراد جاں بحق ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑکیں، ریلوے ٹریک متاثر ہیں، مواصلاتی نظام درہم برہم ہے۔ متاثرین سیلاب کھلے آسمان تلے زندگی گزاررہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ہمیں کسی سیاسی بحران کا سامنا نہیں۔ ہمیں اس وقت سیلاب متاثرین پر توجہ مرکوز رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ متاثرین سیلاب کی بحالی بڑا چیلنج ہے، سب کو ملکر آگے چلنا ہوگا۔



