سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈسیوریج بورڈ شہر کی سڑکیں نگل گیا

سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ شہر کی سڑکیں نگل گیا

ناقص میٹریل سے تیار کردہ سڑکیں دونوں اداروں کی مہربانی سے مکمل تباہ ہوگئیں

شہر میں حالیہ برسات کے بعد برساتی پانی کے ساتھ کچرے اور سیوریج نے کراچی کی اینٹ سے اینٹ بجادی

سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ کی جانب سے عیدالضحی سے تاحال کچرا اٹھانے اور ٹھکانے کے کام کو تعطل کا شکار کر رکھا ہے

ضلع کورنگی، وسطی اور غربی کے کئی علاقے کچرا کنڈیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں

ضلع کورنگی کا لانڈھی زون آفت زدہ علاقے کا منظر پیش کرنے لگا ہے

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ شہر کے مسائل میں اضافہ کرنے کے درپے ہوچکے ہیں،سندھ سالڈ ویسٹ شہر میں لگ بھگ پندرہ ہزار ٹن کچرا مکمل طور پر اٹھانے میں یکسر ناکامی سے دو چار ہونے کے باوجود حکومت سندھ کی سرپرستی میں زبردستی قائم ودائم ہے جبکہ وہ اپنی کارکردگی سے کسی کو رام کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے، ضلعی بلدیات سے اربوں روپے کے معاہدے کرنے کے باوجود شہر میں کچرا جوں کا توں موجود ہے، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے عیارانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے شاہراہوں کو کسی قدر اپنے کنٹرول میں رکھا ہوا ہے جس پر سرکاری اور منتخب نمائندوں کو بیوقوف بنا کر یہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ شہر میں بورڈ بہت کام کر رہا ہے جبکہ علاقوں کی صورتحال انتہائ خراب ہے شہر کے بیش تر علاقوں میں پہاڑ نما کچرے کے ڈھیر جمع ہیں جس کی شکایات بورڈ کے جاری کردہ نمبرز اور ایپلیکیشن پر درج کروانے کے باوجود شکایات کا ازالہ ممکن نہیں بنایا گیا ہے کسی ایک جگہ شکایت کا ازالہ ممکن بھی بنادیا جائے تو چند روز بعد وہاں وہی صورتحال دوبارہ واپس آجاتی ہے جو پہلے ہوتی ہے، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے بھی تہیہ کر رکھا ہے کہ کراچی کے سیوریج مسائل حل کرنا ان کی توہین ہے نجی سطح پر کئے جانے والے سروے کے مطابق پوش علاقوں سمیت کراچی کے 70 فیصد علاقوں میں سیوریج نظام تباہی کا شکار ہے جسے لیپا پوتی کرکے کچھ دنوں کیلئے درست کر دیا جاتا ہے اسی لئے کچھ دنوں بعد سیوریج مسائل پھر سر اٹھا لیتے ہیں، حالیہ بارشوں کے بعد برساتی پانی نالوں کی صفائ نہ ہونے کی وجہ سے اب تک جمع ہے تو پانی کی شکل دیکھکر اندازہ کرنے میں کوئ دقت پیش نہیں آتی کہ اس میں سیوریج کا گندا پانی بھی شامل ہے جو واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کارکردگی کی داستانیں سنا رہا ہے علاقوں میں یہ صورتحال تین چیزوں پر مشتمل ہے برساتی پانی، سیوریج کے گندے پانی کے ساتھ اس میں کچرا بھی شامل ہے جو صاف ہی نہیں کیا جارہا جب بھی برسات ہوتی ہے نشیبی علاقوں میں برساتی ونالے کے پانی کے ساتھ وافر مقدار میں گھروں میں کچرا بھی داخل ہوجاتا ہے جو ان علاقوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کر دیتا ہے، اس قسم کے مناظر کراچی کے بیش تر علاقوں میں سامنے آچکے ہیں لیکن مذکورہ دونوں اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور اسی ڈھٹائی اور پوچھ تاچھ کا نظام نہ ہونے کا بدترین خمیازہ شہری بھگت رہے ہیں.
کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا قبلہ درست نہیں کیا جائے گا، کراچی کی صورتحال بہتر ہونے کا کوئ چانس نہیں ہے، جابجا کچرے اور سیوریج مسائل نے سڑکیں تباہ کر دی ہیں جس کا اصل نظارہ کراچی کے ستر فیصد علاقے ہیں جہاں کوئ کام کرنے کو تیار نہیں ہے، ضلع کورنگی، وسطی اور غربی میں صورتحال اس قدر خراب ہے کہ بعض علاقوں سے استطاعت کے مطابق گھر تبدیل کرنا شروع کر رکھے ہیں، لانڈھی زون جو کہ صفائ ستھرائی اور سیوریج مسائل کا عموما کم ہی شکار ہوتا تھا کھنڈرات بن چکا ہے یہ ہی صورتحال کورنگی، ملیر، شاہ فیصل، لیاقت آباد، نیوکراچی، اورنگی، بلدیہ سمیت سینکڑوں علاقوں کی ہے جو واضح طور پر ظاہر کر رہی ہے کہ کراچی آفت زدہ علاقہ بن چکا ہے جسے سدھارنے کے لئے کسی بھی سطح کی حکومتی مشینری کام کرنے کو تیار نہیں ہے.
شہریوں نے مقتدر حلقوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے بلدیاتی اور سندھ حکومت نے انہیں بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے جس کا ثبوت کراچی کے گلی محلوں میں جابجا دکھائ دے رہا ہے لہذا ان کے مسائل کے حل کیلئے مقتدر حلقوں نے اپنا کردار ادا نہیں کیا تو ملک کا معاشی ریونیو انجن شدید ترین مسائل میں گرفتار ہو کر سیز بھی ہوسکتا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں شہری مسائل اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ انہیں قابو میں لانے کیلئے کم ازکم دس کھرب روپے کی ضرورت کے ساتھ ایماندار اور مخلص حکمرانوں کی ضرورت ہے جو کراچی کا درد رکھتے ہوں ورنہ نظام تباہی سے کئ گنا آگے بڑھتا جارہا ہے سب سے زیادہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی شکل میں موجود دو سفید ہاتھیوں کو انتظار کئے بغیر درست کرنے کی ضرورت ہے جو شہر کا انفراسٹرکچر روزانہ کی بنیاد پر روند رہے ہیں.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں