ایم کیوایم پاکستان کی قیادت کو کارکنوں نے آڑے ہاتھوں لینا شروع کر دیا
مفاد پرستانہ سیاست کرنے والے ایم کیوایم اصل قیادت کے حوالے کریں، کارکنان کا موقف
اصل کے بعد ایم کیوایم کو کاروباری مرکز بنا دیا گیا ہے، کارکنان
ایم کیوایم پاکستان کوئی مطالبہ نہیں منواسکتی، کارکنان
ذاتی مفادات حاصل کر کے پوری ایم کیوایم کی اینٹ سے اینٹ بجادی گئی ہے، کارکنان
کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) کراچی کی سیاست میں بڑی تیزی سے تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے، وہ ایم کیوایم جو بڑے بڑوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتی تھی آج وہی ایم کیوایم پاکستان کی قیادت اپنے کارکنان کی خدمات سر انجام دینے کے بجائے مبینہ طور پر ذاتی مفادات میں ملوث ہونے کی وجہ سے کارکنان کی نظر میں گر چکے ہیں حالیہ بلدیاتی صورتحال پر جب اونٹ کسی کروٹ نہ بیٹھنے کے بجائے ڈیلنگ سے معاملات طے کئے جارہے ہیں اور خاص طور پر حیدرآباد تمہارا کراچی ہمارا کی بات پھیلنے پر کارکنان ضبط کرنے کے بجائے برملا ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں کی پول پٹیاں کھولنے میں مصروف ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم اسوقت ہی ختم ہوچکی تھی جب اسے اصل قیادت سے محروم کیا گیا، ایم کیوایم لاکھ برائیوں میں ملوث رہی ہوگی لیکن اپنے کارکنان اور عوام کے ساتھ 80 فیصد مخلص رہی اور کرپشن کرنے میں بھی ملوث ہوگی لیکن ہمیشہ کوشش رہتی تھی کہ عوام اور کارکنان کی اہمیت کو کسی طور بھی ختم نہ ہونے دیا جائے، عوام کو سہولیات پہنچانے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا گیا لیکن اب موجودہ ایم کیوایم اس قابل بھی نہیں کہ بلدیہ عظمی کراچی میں اپنا ایڈمنسٹریٹر لے آئے کارکنان کا کہنا ہے کہ جس طرح پیپلز پارٹی کو ماضی میں شدید اختلافات کے باوجود سیاست کیلئے جگہ دی گئی اسی طرح دیگر سیاسی رہنماؤں کو اختلافات پس پشت رکھ کر سیاست کی آزادی دی گئی اب کوتاہیوں کو نظر انداز کرکے ایم کیوایم کو بھی اس کے اصل وارثین کے حوالے کرنے کا وقت آگیا ہے جو کراچی کے عوام کو بلا امتیاز خدمات فراہم کرنے کی اہلیت رکھتی ہے اور اس کی سیاست مفاد پرستانہ سیاست کے اردگرد نہیں گھومتی،ایم کیوایم کے کارکنان ہر ایک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں لیکن مفاد پرست ٹولے نے اپنی جیبیں بھرنے کے فارمولے کو اپنا کر کراچی کی عوام کو بند گلی میں کھڑا کر دیا ہے جس کا واحد حل وقت کے پہیئے کا ماضی کی جانب لوٹنا ہی مناسب دکھائی دے رہا ہے.



