پیپلز پارٹی کی جانب سےکراچی میں کسی بلدیاتی ادارے کی ایڈمنسٹریٹر شپ نہ دینے کا فیصلہ

ایم کیوایم پاکستان کو ذلت کا سامنا

پیپلز پارٹی نے ایم کیوایم پاکستان کو شارٹ لسٹ کرنے کی حکمت عملی اپنا لی

پیپلز پارٹی کی جانب سےکراچی میں کسی بلدیاتی ادارے کی ایڈمنسٹریٹر شپ نہ دینے کا فیصلہ

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے روایتی کام جاری، ایم کیوایم پاکستان مطالبات کرنے میں مگن تو دوسری جانب پیپلز پارٹی روایتی طور پر انکار در انکار کرنے میں مصروف ہے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کو پنپنے نہ دینے کی پالیسی سامنے آرہی ہے اس سلسلے میں باہمی چپقلشیں کھل کر سامنے آئی ہیں، ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی میں نئے بلدیاتی نظام پر ڈیڈ لاک پیدا ہوچکا ہے پیپلز پارٹی سابق صدر جنرل ر پرویز مشرف کے طرز پر بلدیاتی نظام لانے پر کسی طور بھی آمادہ نہیں ہے وہیں پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے ایم کیو ایم پاکستان کو سرخ جھنڈا دکھاتے ہوئے کراچی کے بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹر شپ دینے سے انکار کر دیا ہے جسے ایم کیوایم کو دیوار سے لگانے کی کوشش قرار دیا جائے تو بیجا نہ ہوگا اس حوالے سے ایسی سازشیں کی جارہی ہیں جس کی ماضی میں بھی کافی مرتبہ جھلک دیکھنے کو ملی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے جیسا کہ بلدیاتی دور میں دیکھنے میں آیا تھا کہ مئیر اور ڈسٹرکٹ چئیرمینز کو ملا کر اردو بولنے والوں کا راستہ روکا گیا تھا اسی طرح ایک مرتبہ پھر ایسی ہی کوششیں کی جارہی ہیں جس میں ایم کیو ایم کے مفاد پرستانہ سوچ رکھنے والے بھی ملوث ہیں جو جس قوم کا نام لے کر سیاست کرتے ہیں ان ہی کا ہر قسم کا قتل عام کرنے سے بھی گریزاں نہیں ہے، اردو بولنے والوں کی جانب سے اس بات پر شدید احتجاج بھی سامنے آرہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان مہاجر سیاست چھوڑ کر روایتی دم چھلا سیاست کرے یہ کونسی سیاست کی جارہی ہے جس میں برملا کہا جارہا ہے کہ کراچی ہمارا حیدرآباد تمہارا ایسا کس طرح ممکن ہے کہ کراچی کی سیاست میں وہ لوگ حصہ لیں جنھوں نے کراچی کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے، کراچی اب صرف اس کا ہوگا جو کراچی کا ہوگا مسترد کردہ لوگوں کا اب کام نہیں ہے کہ وہ کراچی پر اب سیاست کریں البتہ لوٹ مار کیلئے کراچی پہلے بھی دستیاب تھا اب بھی دستیاب ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں