بلدیہ شرقی،آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ و انسداد تجاوزات میں کرپشن کا بازار گرم

*کراچی* ( *رپورٹ: فرقان فاروقی) *بلدیہ شرقی* ،کمائی کے منتظر افسران کی تعیناتیاں بلدیہ شرقی کی اینٹ سے اینٹ بجانے میں مصروف، بلدیہ شرقی میں  اسٹیمر پول سائن ٹھیکے پر چلنے لگے اسٹیمر کی مد میں ماہانہ لاکھوں کی رقم افسران کی جیبوں میں جانے لگی اسی طرح محکمہ لینڈ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر کی پوسٹ پر براجمان سہیل صادق کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی پوسٹ بنا کر ان کو ایڈیشنل ڈائریکٹر تعینات کر ڈالا، ایڈیشنل ڈائریکٹر کے فرنٹ مینوں کی ایک بڑی تعداد بلدیہ شرقی کی مختلف یوسی میں پیدا گیری کرنے میں مصروف ہے محکمہ آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ کے پرائیویٹ لوگ ایڈورٹائزمنٹ اسٹیمر  پول سائن بل بورڈز کی مد میں بھی رقم لپٹ رہے ہیں یہ ہی وجہ ہے دونوں افسران نے کرپشن کو فروغ دیتے ہوئے اپنے نیٹ ورک کو مزید وسیع کرتے ہوئے کماؤ پوت پرائیویٹ ملازمین کو تعینات کرنا اور محکمہ آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ و انسداد تجاوزات میں کھلی کرپشن کی چھوٹ اس بات کی جانب اشارہ کر رہی ہیں کہ موصوف بلدیہ شرقی کو تباہی کے دہانے پر پہچانے میں مصروف ہیں باخبر ذرائع ابلاغ کے مطابق موجودہ ڈائریکٹر آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ
و انسداد تجاوزات کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی  ملاقاتیں ہی کرپشن کو بڑھاوا دیے رہی ہیں موجودہ ڈائریکٹر *حماد خان بھی پیپلز پارٹی* کی ایک معزز شخصیات کے نام پر بلدیہ شرقی کے افسران و ملازمین پر ایک *خوف طاری کرتے نظر آرہے* ہیں یاد رہے وزیر بلدیات ناصر شاہ کے ایک بھتیجے بلدیہ شرقی میں اپنا لوہا منوانے کے چکر میں مصروف ہیں بلدیہ شرقی میں تعینات ڈائریکٹر آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ بھی سابقہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ راجہ خان بزدار کی ہی طرح کسی کو خاطر میں  نہیں لا رہے اسی طرح دوسری طرف ایڈیشنل ڈائریکٹر انسداد تجاوزات سہیل صادق جو کہ ماضی میں بھی اختیارات آنے کے بعد ہوائی قلعہ بنے ہوئے تھے اب انرجی ملنے کے بعد دوبارہ اپنے پر حاصل کرنے کے بعد ہواؤں میں اڑ رہے ہیں،  ایسے میں وہ من مانے فیصلے کر کے افسران کو تعینات کروانے میں مصروف ہیں اور انہیں کرپشن کی بھی کھلی چھوٹ دیجارہی ہے جس سے بلدیہ شرقی کے ملازمین میں بے چینی پھیل رہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ بلدیہ شرقی کو کرپشن سے بچانے کیلئے بلدیہ شرقی کے اعلی افسران کو اپنا کردار  ادا کرنا ہوگا اگر من مانیوں کی بنیاد پر ملازمین کو تعینات کیا جاتا رہا تو دیگر حق دار ملازمین میں بے چینی پھیلے گی جو بلدیہ شرقی کیلئے کسی طور بھی مناسب نہیں ہے جبکہ انہیں یہ بھی یاد رکھنا چاہئیے کہ اندرونی تعیناتیوں کے حوالے سے مجاز اتھارٹی متعلقہ بلدیاتی ادارے کے سربراہ ہوتے ہیں ایسے میں دیگر کے احکامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہونی چاہئیے جبکہ بلدیہ شرقی میں زبانی احکامات کے ذریعے چارج دیا جانا قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں