
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی خبر کے مطابق وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پر تشدد کارروائی بیت لحم کے قریب دھیشیہ پناہ گزین کیمپ میں ہوئی جس میں جاں بحق شخص کی شناخت 29 سالہ ایمن محاسن کے نام سے ہوئی ہے۔
29سالہ ایمن محاسن چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والا تیسرا فلسطینی تھا جب کہ بدھ کی صبح ایک خاتون کو مبینہ طور پر چاقو کے ساتھ فوجیوں کے قریب آنے پر گولی مار دی گئی تھی، جس کے بعد شمالی مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی حملے میں ایک شہری کو شہید کر دیا گیا تھا۔
قابض اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے میں کارروائیاں تیز کر دی گئیں، اسرائیل کے اندر ہلاکت خیز حملوں کے بعد مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے تقریباً روزانہ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
فوج نے کہا ہے کہ اہلکار فلسطینی شہری کو گرفتار کرنے کے لیے دھیشیہ میں داخل ہوئے تھے جب کہ ان پر پٹرول بم اور سیمنٹ کے بلاکس پھینکے گئے جس کے جواب میں انہوں نے لائیو راؤنڈ فائر کیے۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوجیوں نے جنین کے باہر واقع ایک گاؤں میں مارچ میں ہونے والے حملے میں ملوث ایک مبینہ حملہ آور کے گھر کو مسمار کرنے کے لیے حملہ کیا جس میں تل ابیب کے مضافاتی علاقے بنی بریک میں پانچ افراد شہید ہوئے تھے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ اس چھاپے کے بعد جنین کے ہسپتال میں ایک فلسطینی شہری جاں بحق ہوگیا، اس کے سینے اور ران میں گولیاں لگنے کے بعد اسے تشویشناک حالت میں داخل کیا گیا تھا۔



