ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمینیں، بلدیہ عظمی کراچی کی این اوسی پر بیچی جانے لگی

ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کرپٹ افسران کے اشتراک سے کرپشن کا جن بے قابو

ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی بڑی کرپشن جاری

تحقیقاتی اداروں کی مداخلت نہ ہوئی تو ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمینیں اونے پونے بک جائیں گی

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر انکروچمنٹ سرجانی ٹاؤن نے کرپشن کی ایسی داستانیں رقم کرنا شروع کر دی ہیں جن کی مثالیں ملنا مشکل ہورہی ہیں، بلدیہ عظمی کراچی کی این او سی پر ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمینیں اونے پونے داموں بیچی جارہی ہیِں جبکہ چائنا کٹنگ کے ذریعے علیحدہ کرپشن کا دھندہ چمکایا جارہا ہے، ذرائع کے مطابق ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی اینٹ سے اینٹ بجانے میں ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کا آشیرباد بھی حاصل ہے ذرائع کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں واقع سیکٹر 37 پروجیکٹ گلشن نور بلاک ای میں چائنا کٹنگ کی مد میں تاحال کرپشن جاری ہے گلشن نور کی زمین ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زمرے میں آتی ہیں لیکن ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور بلدیہ عظمیٰ کراچی

 کے کرپٹ افسران نے گلشن نور کے پلاٹ قبضہ مافیا کو ٹھیکے پر دے ڈالے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمینیں بلدیہ عظمیٰ کراچی ہو یا اداراہ ترقیات کراچی کو ایک قانونی پروسس کے بعد کسی دوسرے ادارے کو دیا جاسکتا ہے

اب زمین ادارہ ترقیات کی ہے یا ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی لیکن این اوسی بلدیہ عظمی کراچی کی جاری کرکے پلاٹ فروخت کئے جارہے ہیں اس حیران کن عمل پر ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں جبکہ معصوم شہری لٹنے پر مجبور ہیں سرجانی میں کئی افسران بدعنوانیوں میں ملوث ہیں جن میں ڈائریکٹر انکروچمنٹ ودیگر کا دھڑلے سے غیر قانونی سرگرمیاں سر انجام دے رہے ہیں درجنوں پلاٹوں پر قبضے، جعلی الاٹمنٹ جاری کرکے انہیں فروخت کرنے میں ملوث ہیں افسران نے اپنے عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھا کر مالی بحران کے شکار ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مزید ابتری کی جانب گامزن کیا ہوا ہے انہیں عہدوں سے ہٹانا بھی مشکل کام ہوگیا ہے اور وہ طویل عرصے سے اپنی پوسٹوں پر براجمان ہیں سابق ڈی جی اثرورسوخ سے آج بھی ادارے میں موجود ہیں لیکن موجودہ ڈی جی ان افسران کی ردوبدل میں بری طرح ناکام ہیں سرجانی کے مختلف سیکٹرز پر ناجائز قبضہ کیا جاچکا ہے اور اب بھی چائنا کٹنگ کا سلسلہ جاری ہے، افسران کاروائی کرنے کے منافی لینڈ مافیا کی سرپرستی کر رہے ہیں، موجودہ ڈی جی کے ڈی اے سہیل احمد ایک طاقتور افسر ہیں لیکن تاحال وہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے بدنامی کا سبب بننے والے افسران کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں یہ سلسلہ یوں ہی تواتر کے ساتھ چلتا رہا تو ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی مزید تباہی کا شکار ہوسکتا ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں