اداراہ ترقیات کراچی کی قیمتی اراضی پر ڈپٹی کمشنر کا قبضہ

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی) ادارہ ترقیات کراچی،ڈائریکٹر جنرل سید محمد علی شاہ کا غیر قانونی اور غیر مقامی قبضہ مافیا سے اداراہ ترقیات کی کڑروں کی زمین خالی کروانا ایک مثالی کام تھا وہی ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی طحہ سلیم کا اسی زمین پر قبضہ کرنا ایک حیران کن عمل ثابت ہو رہا ہیں اداراہ ترقیات کراچی کی زمین پر بنا اجازت کھدائی کروانا قبضے کے ہی زمرے میں آتا ہیں
ذرائع کے مطابق کچھ روز قبل ڈی جی کے ڈی اے کی ہدایت پر انسداد تجاوزات سیل نے نارتھ کراچی میں ناگن چورنگی پلاٹ نمبر بی 14 پر عرصہ دراز سے قبضہ مافیا کے چنگل میں پھنسی زمین کو واگزار کروا کر اداراہ ترقیات کراچی کی طاقت کا مظاہرہ کیا جس سے یہ میسج بھی دیا گیا کے کام کرنے والے افسران ہونے چاہیئے اگر وقت پر کے ڈی اے کے افسران آپریشن کرتے تو عرصہ دراز تک یہ زمین کسی کے قبضے میں نا رہتی لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ضلع سینٹرل کے ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر طحہ سلیم کی نظریں بھی کڑروں کی زمین پر ٹک گئی موصوف بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کو تیار ہوگئے جیسے ہی ادارہ ترقیات کراچی کے افسران نے قبضہ مافیا سے واگزار کروائی دوسرے ہی دن اس زمین پر ڈپٹی کمشنر کے حکم پر کام شروع کر دیا گیا جبکہ ضلع سینٹرل بھی ان گنت پارک اور گراؤنڈ اجڑے ہوئے ہیں ان کو موصوف دیکھنا نہیں چاہتے لیکن ادراہ ترقیات کراچی کی سونا اگلتی ہوئی کڑروں کی زمین کو ہاتھ سے جانے بھی نہیں دینا چاہتے اسی وجہ سے ادارہ ترقیات کراچی اور بلدیہ وسطی کے درمیان اختیار اورملکیت کا تنازعہ شروع ہو سکتا ہے



