اگر موجودہ حکومت آگے جاری رہتی ہے تو اسے مزید تباہی اور ذلت سے دوچار ہونا پڑے گا

خود پہنے جانے والا گلے کا ہار پھندا بن گیا

حکومت کی جائے یا نہیں، حکومتی اتحادی پیر کو سر جوڑ کر بیٹھیں گے

موجودہ صورتحال میں حکومت چھوڑنے کا فیصلہ سامنے آسکتا ہے

سابق وزیراعظم عمران خان حکومت کیلئے گلے کی ہڈی بن کر اٹک چکے ہیں

معاشی صورتحال اسقدر خراب ہے کہ حکومت کرنے والے ذلت ورسوائ کے سوا کچھ نہیں حاصل کرسکیں گے

معاشی صورتحال کی بدتری میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ بھی بری الذمہ قرار نہیں دی جاسکتیں

سابق وزیراعظم عمران خان یہ کہہ کر پھنس گئے ہیں کہ ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے

اگر ایسا ہوتا تو اسوقت ملک دیوالیہ ہونے کی جانب ہرگز نہیں جارہا ہوتا

موجودہ حکومت کے پاس قرضے لینے کے سوادیگر وسائل سے ملک چلانا مشکل ہورہا ہے

ملک کی موجودہ صورتحال اس بات کی دلیل ہے کہ سابق وزیراعظم بھی ملک کو بند گلی میں پہنچانے میں ملوث ہیں

اگر انکے دور میں معیشت بہتر ہوئی تھی تو اس کے نتائج کچھ نہ کچھ ضرور برآمد ہوتے

اتحادی جماعتیں حکومت لے کر پچھتاوے کے گہرے سمندر میں غرق ہیں

ان کی بیوقوفی نے ایک مرتبہ پھر عمران خان کی سیاست کو زندہ کر دیا ہے

اگر موجودہ حکومت آگے جاری رہتی ہے تو اسے مزید تباہی اور ذلت سے دوچار ہونا پڑے گا

ملک چلانے کیلئے پیٹرول، گیس، بجلی سمیت مہنگائی کو بڑھانا پڑے گا

جس کا فائدہ تحریک انصاف کو پہنچے گا

ملک کی صورتحال ایسی ہے کہ محض پیٹرول کی قیمتیں تیس سے پچاس روپے فی لیٹر بڑھانا پڑیں گی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتے ہی مہنگائی کا طوفان آئے گا

یہ طوفان موجودہ حکومت اور ان کے اتحادی بالخصوص ن لیگ کیلئے بہت خطرناک ثابت ہوگا

ممکن ہے کہ ن لیگ کی سیاست طویل عرصے تک ڈبے میں بند ہوجائے

تحریک انصاف حکومت چھوڑنے اورعوام کیلئے کچھ نہ کرنے کے باوجود سیاسی دوڑ میں آگے ہے

پیر 23 مئی طے کرے گی کہ ہونے والا فیصلہ درست سمت میں لے جائے گا یا بند گلی میں

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89

اپنا تبصرہ بھیجیں