عمرہ پیکیج فراہم کرنے والے سرکاری افسران نے نوسر بازوں کو پیچھے چھوڑ کر عمرے پر جانے والی عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا
عبادتوں کو بھی کاروباری طرز پر چلانے کا عمل
سعودیہ(رپورٹ: فرقان فاروقی) عمرہ زائرین عرصے بعد عمرہ ادا کرنے مقام مقدسہ پر پہنچے تو انہیں وہاں ضروری سہولیات سمیت عمرہ ادائیگی کیلئے ضروری معلومات فراہم کرنے سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عمرہ پیکیج فراہم کرنے والی ٹریول کمپنیاں وعدہ کردہ سہولیات پہنچانے کے بجائے عمرہ ادا کرنے والے زائرین سے مزید رقومات طلب کر رہی ہیں جس پر عمرہ ادائیگی کیلئے آنے والی شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں، عمرے پر بھیجنے والے ایجنٹس کچھ سرکاری افسران بھی ہیں جو دونمبری میں پہلے ہی اپنا نام رکھتے ہیں ان نوسر بازوں کی وجہ سے پاکستانی عوام مقام مقدسہ میں ذہنی اذیت سے دوچار دکھائی دیتے ہیں، کراچی کے ٹریول ایجنسی کے مالکان اور ان کے سرکاری ایجنٹ نے عمرے کے بڑے فریضے کو محض کمائی کا زریعہ بنا رکھا ہے نہ تو رہائشی ودیگر سہولیات پیکیج کے مطابق فراہم کی جارہی ہیں اور نہ ہی عمرے کی ادائیگی کے زیادہ تر گروپ لیڈرز،زبردستی کے گروپ لیڈرز بنا دئیے گئے ہیں وہ نہ تو عمرے کی ادائیگی کے بارے میں جانتے ہیں اور نہ ہی معلومات فراہم کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں جب ان سے پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں کتابوں اور انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات حاصل کریں سب کچھ وہاں موجود ہے اس طرح عمرہ ادائیگی کے نام پر کراچی سمیت ملک بھر سے زائرین کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا جاتا ہے سہولیات کی عدم فراہمی پر کوئی باز پرس کرے تو ان کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک کرنے کے ساتھ یہاں بھی بلیک میلنگ کر کے لاکھوں روپے مزید بٹورنے کی کوشش کی جاتی ہے، سعودیہ میں موجود عمرہ ادائیگی کیلئے موجود زائرین نے وفاقی مذہبی امور سے گزارش کی ہے کہ وہ ایسی ٹریول کمپنیوں کیخلاف فوری کاروائی عمل میں لائیں جو مقام مقدسہ میں بھی خوف خدا کے بغیر عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں جبکہ ان کی ٹریول کمپنیاں اس معیار پر بھی پورا نہیں اترتی ہیں جس پر انہیں لائسنس جاری کئے جاتے ہیں.



