
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں موسمی خرابی کے باعث ژیلو ویزل کے جہاز نے جمعے کو شام خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے تیونس کے سمندر میں رکنے کی درخواست کی تھی۔
ایکواٹوریل گنی کا پرچم بردار جہاز مصر کی سمندری بندرگاہ دمیاط سے مالٹا کے یورپی آئی لینڈ کی جانب روانہ تھا جب اس نے تیونس کے ساحل میں داخلے کی درخواست کی۔
شپ مانیٹرنگ ویب سائٹ ویزل ٹریکر ڈاٹ کام کے مطابق ٹینکر 58 میٹر لمبا اور 9 میٹر چوڑا ہے۔
تیونس کی وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ خلیجی سے تقریباً 7 کلو میٹرز سے دوری پر پانی میں ڈوبنا شروع ہوا تھا اور اس کا انجن پانی میں ڈوب چکا ہے۔
سرکاری چینل پر نشر کیے گئے انٹرویو میں وزیر ماحولیات لیلیٰ چکاہوئی کا کہنا تھا کہ ’حالات قابو میں ہیں‘۔
تیونس بندرگاہ کے ترجمان محمد کرّے کاکہنا تھا کہ ’اس میں نا قابل دید لیکچ ہے جس سے تیل کا اخراج ہورہا ہے لیکن یہ سمندر کے لیے خطرے کا سبب نہیں بنے گا‘۔
وزیر ماحولیات ’ حکام کا کر رہے ہیں’ نیشنل ایمرجنسی پلان کا مقصد سمندر کو آلودگی سے بچانا ہے صورتحال قابو میں ہے اور آلودگی کوپھیلنے سے روک رہے ہیں، دفاع، داخلہ ٹرانسپورٹ اور کسٹم سمیت تمام وزارتیں علاقے کے سمندروں کو مالیاتی خطرے سے بچانے کی کوشش کررہی ہیں۔
محمد کرّے کا کہنا تھا کہ جیورجین کپتان، 4 ترک، 2 آذربائیجان کے باشندوں کو ہسپتال میں طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ہوٹل منتقل کردیا گیا ہے۔



