
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ہیکرز نے ریاست کنساس میں نیوکلیئر پاور فیسیلیٹی کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
وفاقی پروسیکیوٹر نے الزام لگایا کہ روس کی وزارت دفاع سے وابستہ ایک ملازم نے کمپیوٹر سسٹمز میں “بیک ڈورز” نصب کیے اور میلویئر کو داخل کیا جس کا مقصد توانائی کی سہولیات کی حفاظت کو نقصان پہنچانا تھا۔
اس کے علاوہ ایک الگ فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ فیڈرل سکیورٹی سروس کے تین ملازمین نے توانائی کے شعبے میں کمپیوٹر سسٹمز کو نشانہ بنانے کے لیے ایک سال طویل کوشش کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ روسی شہریوں کو روس کی وزارت دفاع کے ایک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے ملازمت دی تھی۔
قانون نافذ کرنے والے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ اگرچہ ہیکرز 2018 سے آگے نہیں بڑھے ہیں لیکن وہ اہم بنیادی ڈھانچے کے لیے جاری خطرات کی نشاندہی کرتے ہیں۔



