ایک طرف الزامات پھر ایڈمنسٹریٹر کی تردید اور پھر تبادلہ
بلدیہ وسطی میں ایک دن میں کئی باتیں رونما ہوگئیں
سپریٹنڈنگ انجنئیر وسطی سکندر علی ملاح سچ یا جھوٹ بولنے کی سزا پاگئے

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)بلدیہ وسطی میں
17 مارچ کے ایک ہی دن میں تین باتیں ہوگئیں، سپریٹنڈنگ انجنئیر بلدیہ وسطی سکندر علی ملاح کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انہوں نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی اور دو اور اشخاص کے نام لے کر ان پر کرپشن کا الزام عائد کیا خاص طور پر روڈ کٹنگ کی مد میں بھاری رقومات بٹورنے کے الزامات عائد کئے گئے جس پر ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی طحہ سلیم کی جانب سے الزامات کی تردید کے بعد کہا گیا کہ وہ اس بات کے ثبوت فراہم کریں کاروائی عمل میں لائیں گے بات آئی گئ ہوتی دکھائی دے رہی تھی لیکن اچانک سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ کی جانب سے ایک حکمنامہ سامنے آیا جس میں سکندر علی ملاح کا بلدیہ وسطی سے تبادلہ کر کے سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی، اس حکمنامے کے اجراء کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ سکندر علی ملاح کی جانب سے جو الزامات عائد کئے گئے تھے اس میں کافی حد تک سچائی ہے اور وہ مضبوط لابی کی نذر ہوگئے ہیں لیکن ان کے پاس دستاویزی ودیگر ثبوت موجود ہیں جو کسی سطح پر فراہم کئے گئے تو بلدیہ وسطی میں دوبارہ ہلچل مچ سکتی ہے باہمی ٹسل نے پہلے بھی بلدیہ وسطی کو مشکلات میں مبتلا رکھا ہے اب دوبارہ باہمی ٹسل بلدیہ وسطی کو مشکلات کا شکار کر سکتی ہے.



