سیاسی درجہ حرارت، ایم کیوایم پاکستان سے پیپلز پارٹی کی میٹھی میٹھی باتیں
پرویز الہی نے عیاں کر دیا کہ وزیراعظم پاکستان واقعی سو فیصد مشکل میں ہیں
عدم اعتماد کی تحریک سے قبل تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت
عمران خان چیف آف آرمی اسٹاف کا نام لے کر تقریر کرنے کے بعد اب فوج کی تعریف کے پل باندھ رہے ہیں
کراچی (خصوصی رپورٹ) عدم اعتماد کی قرار داد قومی اسمبلی میں جمع کروائے جانے کے بعد جیسے جیسے دن آگے بڑھ رہے ہیں، سیاسی ہلچل کے مختلف نمونے سامنے آرہے ہیں، پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم کیوایم پاکستان کیلئے گولہ باری مکمل طور پر بند ہوچکی ہے بلکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے زیادہ تر جو باتیں کی جارہی ہیں وہ مثبت اور رام کرنے والی ہیں ممکنہ طور پر پیپلز پارٹی کا یہ پہلو ایم کیوایم پاکستان کے وفد کی آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد آیا ہو لیکن پیپلز پارٹی کی جانب سے میٹھی میٹھی باتوں کا سلسلہ جاری ہے، ق لیگ کے چوہدری پرویز الہی نے ایک ٹی وی پروگرام میں یہ بات کہہ کر اپوزیشن کو تقویت بخش دی ہے کہ عمران خان سو فیصد پریشان ہیں کیونکہ بقول چوہدری پرویز الہی تینوں اپوزیشن پارٹیوں کے یکجا ہونے کو وہ پائیدار تصور کرتے ہیں اس بات کی تصدیق یہ ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے عدم اعتماد کی قرار داد پیش ہوئے جانے تک اسلام آباد میں رکنے کا کہا گیا ہے جس سے واضح ہے کہ تحریک انصاف کو خطرات ہیں کہ ان کے اراکین اسمبلی بھی کسی اور جماعت کا ساتھ دے سکتے ہیں یا انحرافی عمل اختیار کر کے ووٹنگ سے فرار اختیار کر سکتے ہیں اسلئے انہیں 28 مارچ تک قید اسلام آباد سنائ گئ ہے ، عمران خان نے ایک تقریر میں جنرل باجوہ کا نام لے کر مولانا فضل الرحمن کو ڈیزل کہنے سے منع کرنے کی بات کی اور اب شاید انہیں احساس ہوا کہ انہوں نے غلط کیا تو وہ اب فوج کی تعریفوں کے پل باندھنے میں مصروف ہیں، وزیراعظم پاکستان اسوقت شدید جھنجھلاہٹ کا شکار دکھائ دے رہے ہیں ان کے الفاظ ان کے قابو میں نہیں ہیں اور وہ کچھ ایسی فاش غلطیاں کر رہے ہیں جو کسی طور بھی ایک وزیراعظم کیلئے مناسب نہیں ہیں اسوقت ان کا رویہ یہ ظاہر کررہا ہے کہ واقعی گنتی کے حوالے سے کچھ الٹا ہوچکا ہے کیونکہ ان کے سابق رکن قومی اسمبلی فیصل واڈا نے گزشتہ روز ایک ٹی وی ٹاک شو میں تحریک انصاف کی نمائندگی کرتے ہوئے بھی کچھ ایسی باتیں کیں جو انہیں تحریک انصاف کے بجائے اپوزیشن کا نمائندہ ظاہر کر رہی تھیں 27 مارچ تک اس قسم کی اونچ نیچ کا عمل جاری رہنے کا امکان ہے فی الوقت اپوزیشن بھاری دکھائی دے رہی ہے.



