بلدیاتی اداروں کی جانب سے شجرکاری مہم دم توڑ گئیں

شجرکاری مہمات کے نہ ہونے کی وجوہات ہارٹیکلچر سے نابلغ افسران کی تعیناتیاں ہیں

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)کراچی میں شجرکاری مہمات کا عمل دم توڑ چکا ہے، ماہرین ماحولیات بڑھتی ماحولیاتی آلودگی کا توڑ درختوں کی زیادہ سے زیادہ افزائش کو قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کراچی جیسے وسیع وعریض شہر کو درختوں کے جھرمٹ میں دکھائ دینا ضروری ہوگیا ہے اگر اسی طرح ماحولیاتی آلودگی بڑھتی رہی تو کراچی رہنے کی جگہ نہیں رہے گی،کراچی کے بلدیاتی اداروں میں اسوقت زیادہ ترافسران جو محکمہ پارکس میں تعینات ہیں وہ ہارٹیکلچر سے واقف ہی نہیں ہیں اور ان کا بنیادی مقصد رقومات بٹورنا دکھائی دے رہا ہے اس لئے پارکوں اور ہریالی کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے، بلدیہ وسطی میں ایک ماہر افسر ندیم حنیف محکمہ پارک میں تعینات ہیں جن کی اہلیت سے استفادہ حاصل کیا جائے تو دیگر ضلعی بلدیات بھی بہترین طریقے سے فرائض سر انجام دے سکتی ہیں نااہل افسران کی وجہ سے ہرا بھرا شہر مسلسل زبوں حالی کا شکار ہے، سندھ حکومت کو کراچی کے بلدیاتی اداروں کو پابند کرنا چاہیئے کہ وہ شجرکاری مہم کے فروغ اور ان کو درخت بنانے تک اپنی خدمات پیش کریں اور اس سلسلے میں مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دیکر شجرکاری کی نگرانی کی جائے تو کراچی کو ہرا بھرا اور ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ شہر بنایا جاسکتا ہے بصورت دیگر ماحولیاتی آلودگی شہر کیلئے گھمبیر مسائل پیدا کر سکتی ہے.

کیٹاگری میں : صحت
Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں