محمودآباد ٹریٹمنٹ پلانٹ (ٹی پی ٹو) ناکارہ سے ناکارہ ہونے لگا.

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)محمودآباد میں موجود واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ناکارہ سے ناکارہ ہونے لگا لیکن اس کے باوجود واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے اس اہم ترین ٹریٹمنٹ پلانٹ کو مکمل طور پر قابل استعمال بنانے سے گریز کیا جارہا ہے،کراچی کے ٹریٹمنٹ پلانٹس کو مکمل طور پر قابل استعمال بنا کر ٹریٹیڈ پانی کو محفوظ بناکر شجرکاری میں استعمال میں لایا جاسکتا ہے اس کے برعکس ٹریٹمنٹ پلانٹس کے مکمل طور پر کام نہ کرنے کی وجہ سےانتہائ خطرناک ان ٹریٹیٹڈ پانی براہ راست سمندر میں گر رہا ہے جس سے سمندری حیات کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں سی ویو کو گندہ کرنے میں سب سے اہم کردار محمودآباد کے ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ہے جو عوام کی تفریح کو سبوتاژ کر رہا ہے، چار سال قبل اعلی عدلیہ نے محمودآباد ٹریٹمنٹ پلانٹ کی قبضہ کی گئ زمین کو وا گزار کروانے کے بعد ٹریٹمنٹ پلانٹ کو متحرک کرنے کے احکامات دئیے تھے جسے یکسر نظر انداز کر کے واٹر بورڈ تاحال توہین عدالت کا مرتکب ہو رہا ہے، ماحولیاتی وسمندری حیات کے ماہرین پہلے ہی متنبہ کر چکے ہیں کہ کراچی سے غلیظ پانی کی ٹریٹمنٹ ازحد ضروری ہو گئ ہے کیونکہ ٹریٹمنٹ نہ ہونے سےنہ صرف سمندری حیات بلکہ سمندر کے درجہ حرارت میں اضافے سے انسانی حیات کیلئے بھی خطرناک ہے اور اگر یہ طرز عمل جاری رہا تو یہ عمل شدید کیفیت اختیار کر کے مشکلات پیدا کر سکتا ہے، سندھ حکومت کو اس جانب فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ٹریٹمنٹ پلانٹس کی درستگی کے بعد برسات کے بعد پانی کی نکاسی میں بھی کافی مدد مل سکے گی.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں