سگ گزیدگی کے واقعات کوروکنے کیلئے موثر مہم چلانی پڑے گی
ضلعی بلدیات کی سطح پر کتوں کی بیخ کنی کیلئے ٹیمیں تشکیل دینی پڑیں گی

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)کراچی میں آوارہ کتوں کی بہتات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے اور یہ تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے، کتا مار مہم کا خاتمہ ہونے کے بعد اب ریبیز کنٹرول پروگرام کے تحت کتوں کی ویکسینیشن یا انہیں مخصوص مقامات پر رکھنے کا پروگرام ناکافی ثابت ہو رہا ہے یاد رہے کہ سول سوسائٹی کی جانب سے کتوں کو مارنے پر احتجاج اور عدلیہ کے احکامات کے بعد کتوں کو مارنے کا عمل رک گیا تھا اس کے متبادل ان کو پکڑنے اور ویکسینیشن کی پالیسی کو متعارف کروایا گیا جو سگ گزیدگی کے واقعات روکنے میں موثر ثابت نہیں ہو رہی ہے، کتا پکڑنے کیلئے ضلعی بلدیات کی خدمات حاصل کئے بغیر سگ گزیدگی کو روکنا ناممکن دکھائ دے رہا ہے لیکن مشکل یہ دکھائ دے رہی ہے کہ کتوں کو پکڑنے کیلئے مہارت کی ضرورت ہے اور ایسے ماہر ضلعی بلدیات میں موجود نہیں ماضی میں مختلف ضلعی بلدیات میں کتوں کو پکڑنے کیلئے ٹیموں نے کام کرنا شروع کیا تھا لیکن مہارت نہ ہونے کی وجہ سے وہ کتوں کو پکڑنے کے بجائے خود ان کا شکار بن گئے خاص طور پر کتوں کے جُھنڈ میں کتوں کو پکڑنا ضلعی بلدیات کیلئے ناممکن ثابت ہوا، چونکہ کتوں کو مارنے پر پابندی عائد ہے لہذا ضلعی بلدیات کو ٹریننگ یافتہ ملازمین کی ضرورت کو پورا کیا جانا چاہیئے، ٹرینڈ اسٹاف کی موجودگی میں کتوں کو پکڑنا آسان ہو جائے گا اور روزانہ کی بنیاد پر یہ کام لازمی قرار دیا گیا تو تیزی سے کتوں کی تعداد کو شہری آبادی سے کم کیا جاسکے گا ایک دوسرا مسئلہ جو ضلعی بلدیات کو پیش آرہا ہے وہ کتوں کو پکڑنے کے بعد لینڈ فل سائیٹس تک پہنچانا ہے کیونکہ وہاں اب تک سابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی ہدایات کے باوجود کتوں کو رکھنے کیلئے مقامات نہیں بنائے گئے ہیں، ٹرینڈ اسٹاف اور کتوں کو رکھنے کیلئے مقامات کا تعین ہونے کے بعد ہی کراچی میں ایک موثر کتوں کی بیخ کنی مہم چلانی پڑے گی جس کے بعد ہی موثر نتائج سامنے آسکیں گے.



