
برصغیر پاک و ہند میں پائی جانے والی فصل گنا نہ صرف مالی بلکہ صحت کے حوالے سے بھی نہایت نفع بخش ہے۔گنے کو دانتوں کے ذریعے چھیل کر چوسا جاتا ہے اور مشین کے ذریعے اس کا رس نکال کر بھی پیا جاتا ہے اور اس سے گڑ اور
کھیر بھی تیار کی جاتی ہے۔ہمارے ہاں گنے کے رس میں عام طور پر لیموں،پودینہ اور کالا نمک شامل کرکے پیا جاتا ہے جس سے اس کا ذائقہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
گنے کا رس مختلف نیوٹریشن سے بھرپور ہوتا ہے۔گنے کے رس میں کیلشیم،میگنیشیئم،آئرن،پوٹاشیم،پروٹین،کاربوہائیڈریٹ اور فاسفورس کی وافر مقدار شامل ہوتی ہے جو کہ انسانی جسم کو اندر سے مضبوط بناتی ہے۔گنا گردے کی بیماریوں سے لڑنے
کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔گنے کا رس گلے میں خراش اور نزلہ کے علاج کے لئے بہترین ٹانک ہے۔گنا قدرتی گلوکوز کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔
شہد میں گنے کا رس ملا کر پینے سے قے رُک جاتی ہے اور انار کے ساتھ ملا کر پینے سے خونی دست رُک جاتے ہیں۔یرقان کے مریضوں کے لئے گنے کا جوس کسی اکسیر سے کم نہیں نظام انہضام کی بہتری کے لئے گنے کا جوس مفید ہے۔گنے
کا جوس دل کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح بڑھنے نہیں دیتا۔



