جھوٹ ایسا بولو جس کا ثبوت نہ ہو

جھوٹ ایسا بولو جس کا ثبوت نہ ہو

دودھ کی قیمتوں کے حوالے سے عدالت کو گمراہ کر دیا

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)شہر کراچی میں دودھ کی قیمتوں کے متعلق دی گئی درخواست پر سماعت کی گئ جس میں کمشنر کراچی کی سربراہی میں قیمتوں کے متعلق رپورٹ پیش کی گئ سرکاری وکیل نے عدلیہ کو بتایا ہے کہ شہر بھر میں دودہھ کی قیمت 120 روپے کر دی گئی ہے اورتمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات اتفاق کر لیا ہے جبکہ درخواست کنندہ کے وکیل نے عدلیہ کو بتایا کہشہر میں اب بھی دودھ 140 روپےیا اس سے سے زائد قیمت فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے،درخواست کنندہ وکیل نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے میں ناکامُ رہے ہیں درخواست پر سماعت متعلقہ بینچ میں ہوگی دونوں فریقین کے وکلاء کی بات چیت سننے کے بعد عدالت نے درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے لیکن حقائق کی دنیا میں یعنی شہر کراچی میں دیکھا جائے تو دودھ کی فی لیٹر کم سے کم فروخت 140 روپے ہے اور دودھ فروش اس سے کم قیمت پر دودھ فروخت کرنے پر راضی نہیں ہیں صارف ان سے گورئمنٹ کے مقرر کردہ نرخ پر دودھ طلب کرتا ہے تو اسے دودھ فروش کی جانب سے سخت روئیے کا سامنا کرنا پڑتا ہے عدلیہ سے گزارش ہے کہ وہ دودھ کی قیمتوں پر وکیل کے دلائل کے ساتھ ایک عام صارف کی باتیں بھی سنے تو اصل حقائق سامنے آجائیں گےکیونکہ گزشتہ تین ماہ سے دودھ کی فروخت کم ازکم فی لیٹر 140 روپے ہے لیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ سرکاری وکیل عدلیہ میں کہہ رہے ہیں کہ دودھ 120 روپے فی لیٹر میں فروخت کیا جارہا ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں