کراچی تجاوزات کے ساتھ چارجڈ پارکنگ کی زد میں

شہر میں قانونی سائٹس سے زائد غیر قانونی سائٹس موجود ہیں

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)کراچی میں100 سے زائد مقامات پر غیر قانونی چارجڈ پارکنگ فیسیں وصول کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، بلدیہ عظمی کراچی قانونی 36 چارجڈ پارکنگ سائٹس کے علاوہ 12 مقامات سے دھڑلے سے چارجڈ پارکنگ فیس وصول کر رہی ہے، صدر ایمپریس مارکیٹ، بوہری بازار، ریگل، عبداللہ ہارون روڈ، زیب النساء اسٹریٹ، اردو بازار سے چارجڈ پارکنگ فیسیں وصول کرنا معمول بن گیا ہے جبکہ مذکورہ جگہوں کے زیادہ تر سڑکیں ضلع جنوبی کی حدود میں ہیں اسی طرح شاہراہ فیصل سے منسلک سروس روڈ کو بھی چارجڈ پارکنگ سائیٹ بنا دیا گیا ہے ضلع شرقی، کورنگی، وسطی سمیت دیگر ضلعی بلدیات میں تاحال چارجڈ پارکنگ کیلئے سائٹس مختص کرنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں اس حوالے سے ان کی جانب سے نیلام عام کے حوالے سے بھی کوئ نوٹسز جاری نہیں کئے گئے ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلدیہ عظمی کراچی ضلعی بلدیات کے علاقوں سے بھی چارجڈ پارکنگ فیس وصول کرنے میں مصروف دکھائ دیتی ہے، یاد رہے کہ لوکل گورنمنٹ سندھ پہلے ہی بذریعہ نوٹیفیکیشن واضح کر چکی ہے کہ جو جس بلدیہ کی حدود ہوگی اس سے چارجڈ پارکنگ فیس وصولی کا اختیار اسی بلدیہ کو ہوگا جس کے بعد بلدیہ عظمی کراچی نے 36 سائٹس پر چارجڈ پارکنگ کیلئے ٹھیکے دئیے مگر اس کے برعکس کراچی کی چھ ضلعی بلدیات اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی تاحال اپنی چارجڈ پارکنگ سائٹس کی تفصیل مشتہر کرنے اور ٹھیکے الاٹ کرنے میں ناکام ہیں، افسران وعملہ چارجڈ پارکنگ کے نام پر اپنی مرضی سے جہاں چاہے چارجڈ پارکنگ سائٹس قائم کر کے فیسیں وصول کر رہا ہے جو بلدیاتی اداروں کے اکاؤنٹ میں جمع ہونے کے بجائے ذاتی اکاؤنٹ میں جا رہی ہیں، ماہانہ لاکھوں روپے کی لوٹ مار میں بلدیہ وسطی، شرقی اور جنوبی سر فہرست ہیں جہاں چارجڈ پارکنگ سائیٹس کی بھرمار ہے تجاوزات کے بعد کراچی میں چارجڈ پارکنگ نے بھی مافیا کی شکل اختیار کر لی ہے اور تجاوزات کی طرح اس کا بھی دائرہ کار وسیع ہورہا ہے جس کا کراچی شہر اب متحمل نہیں ہوسکتا اسوقت کراچی قبضہ گاہ کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں مختلف مافیاز شہر کو لوٹنے میں مصروف ہیں جس کے لوازمات شہری وبلدیاتی ادارے خود فراہم کر رہے ہیں اس عمل کا سدباب کرنے کیلئے اب شہریوں کو بھی میدان عمل میں آنا ہوگا شہری اپنے طور پر مختلف مافیاز کیخلاف احتجاج اور عدالتی کاروائ عمل میں لائیں تو بہت ممکن ہے کہ مافیاز کا شکار شہراپنی اصل شکل میں بحال ہوسکتا ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں