اسلامی اور حکومت سندھ کے مذاکرات

مئیر اور بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے پر اتفاق

صحت ودیگر اختیارات بلدیاتی اداروں کو تفویض کئے جائیں گے

کراچی(رپورٹ:فرقان فاروقی)جماعت اسلامی کا دھرنا رنگ لانے لگا ہے جس کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی اداروں کو مستحکم کرنے کے حوالے سے اقدامات سامنے آرہے ہیں، سندھ حکومت بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنانے کیلئے تیار ہے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ بلدیاتی ترمیمی ایکٹ 2021 میں بہتری اور اختیارات میں اضافے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم لے کر آئے گی،انہوں نے کہا کہ جن معاملات پرنوٹیفیکیشن جاری کرنے ہیں اس حوالے سے آئندہ دو ہفتوں میں نوٹیفیکیشنز جاری کر دئیے جائیں گے، ہیلتھ اور تعلیم کے حوالے سے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دئیے جائیں گے، مئیر کراچی کو واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چئیرمین اور سولڈ ویسٹ بورڈ کے اختیارات بھی حاصل ہونگے، موٹروہیکل ٹیکس سے حاصل ہونے والی رقم مقرر کردہ نرخ کے مطابق بلدیاتی اداروں کو دی جائے گی، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے اختیارات بھی مئیر کو دئیے جائیں گے وزیر بلدیات کے مطابق کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی روڈ کا درجہ دلوانے کیلئے سندھ حکومت بلدیہ عظمی کراچی کو بھرپور معاونت فراہم کریں گے، صوبائ فنانس کمیشن بلدیاتی نمائندوں کے آنے کے بعد قائم کیا جائے گا جو بلدیاتی اداروں کو مالی طور پر مستحکم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا، جماعت اسلامی کی انفرادی کوششوں اور تقریبا مہینہ بھر کے دھرنے کے بعد ترمیمی بلدیاتی ایکٹ میں مزید ترمیمات کی راہیں ہموار ہوئ ہیں اب دیکھنا یہ ہوگا کہ مذاکرات کے بعد جن نکات کے بارے میں وزیر بلدیات سندھ نے عمل درآمد کرنے کا عندیہ دیا ہے وہ کب تک اس پر عمل درآمد ہوگا؟ فی الوقت دیگر سیاسی جماعتوں کی قیمت کم ہو کر رہ گئ ہے اور جماعت اسلامی کی ویلیو بہت بڑھ گئ ہے جس کے سیاسی فوائد بھی حاصل ہوسکتے ہیں اور ممکن ہو کہ یہ فوائد آئندہ بلدیاتی انتخابات میں سامنے آئیں.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں