کونسل افسران وملازمین کے جعلی تبادلے وتقرریاں،گریڈ گیارہ کے ملازم پر نوازشات کی برسات
کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)ترمیمی بلدیاتی بل کے بعد نان ایس سی یوجی سروسز کے تبادلے و تقرری پر پابندی کے بعد سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ میں سوگوار کیفیت ہے ذرائع کے مطابق سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ میں اعلی افسران کا ایک ٹولہ ڈائریکٹر ون کی جانب سے نان ایس سی یوجی سروسز کے تبادلے وتقرریوں سمیت دیگر دستاویزات کے اجراء پر پابندی لگانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کے افسران کا کہنا ہے کہ سسٹم کو اسی طرح چلنے دینا چاہیئے تھا کیونکہ پہلے بھی ایس ایل جی بی، ایس سی یوجی سروسز تک محدود تھا لیکن کونسل سروس افسران وملازمین کیخلاف اور ان کے فیور میں خطوط کا اجراء کیا گیا یہاں تک ہوا کہ کسی اور کونسل کا افسر یا ملازم کراچی کے بلدیاتی اداروں میں کھپایا گیا اب اس عمل کے بند ہونے سے انہیں نقصان پہنچے گا.جبکے ڈائریکٹر ون اعجاز احمد شیخ اپنے لاڈلوں کو کو نوازنے کے لیے ہر حربے استعمال کر رہے ہیں لوکل گورنمنٹ بورڈ میں تعینات اعجاز احمد شیخ نے اپنے چہتے کماؤ پوت گریڈ گیارہ کے ملازم کو بلدیہ شرقی میں بنا کسی اتھارٹی لیٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی پوسٹ دلوا ڈالی،جبکہ بلدیہ شرقی ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل ٹیکس کے عہدےپر رشید بریرو اپنے فرائض انجام دیں رہے تھے لیکن سابقہ محکمہ لوکل ٹیکس کے ڈائریکٹر کے اشرباد سے ڈائریکٹر اعجاز شیخ ڈائریکٹر ون بنے کے بعد بھی بلدیہ شرقی لوکل ٹیکس کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہیں محکمہ لوکل ٹیکس میں نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر بھی اعجاز شیخ کے حکم پر من پسند ملازم کواہم سیٹوں پر تعینات کرنے لگے بلدیہ شرقی میں تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر کو بنا کسی ہائی اتھارٹی کی اجازت کے سیٹ سے ہٹا کر چہیتے گریڈ گیارہ کے جونیئر کلرک کو بٹھانا سندھ گورنمنٹ پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں



