حکومت سندھ نے راہیں ہموار کر دیں
کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے احتجاجی ریلی پر بے ہیمانہ تشدد نے سندھ حکومت کیلئے مشکلات پیدا کر دی ہیں، بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف نکالی جانے والی ریلی جو وزیراعلی ہاؤس کی جانب رواں دواں تھی اچانک پولیس نے انہیں وزیراعلی ہاؤس جانے سے روکنے کیلئے لاٹھی چارج کر دیا جس میں خواتین کا بھی لحاظ نہیں رکھا گیا صورتحال کشیدہ ہونے کے باوجود ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے کوئی خاص ردعمل سامنے نہیں آیا البتہ کارکنان پٹتے رہے لیکن کسی مرکزی رہنما کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا جبکہ ریلی کے آغاز میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنما سب سے آگے آگے تھے لیکن جیسے ہی شیلنگ اور مار کٹائی کا آغاز ہوا رہنما غائب ہوگئے وسیم اختر جو گزشتہ دنوں بڑھ چڑھ کر بیانات دے کر کارکنان کو دھرنا دینے اور ریلی میں ثابت قدمی کی تلقین کر رہے تھے سب سے پہلے منظر سے غائب ہوئے ان تمام باتوں کے باوجود حکومت سندھ نے منفی طرز عمل اختیار کر کے اپنے لئے مشکلات پیدا کر دی ہیں اور ممکنہ طور پر اس احتجاج کے بعد مہاجر قومی موومنٹ سمیت پی ایس پی، متحدہ بحالی کمیٹی بھی اس احتجاج کی حمایت میں میدان میں آجائیں جو یکجہتی کی علامت بھی بن سکتی ہے احتجاج کے بعد ایسا لگتا ہے کہ کراچی کی سیاست کا رنگ تبدیل ہونے جارہا ہے اور ایک مرتبہ پھر کراچی کی سیاست میں ماضی کا رنگ نمایاں ہوسکتا ہے,کیونکہ ایک بار پھر سندھ حکومت مہاجروں کی نسل کشی پر اتر آئی ہیں،نارتھ کراچی یوسی 5 کے جوائنٹ آرگنائزر اسلم جو آج کے مظاہرے میں زخمی ہوئے تھے جناح ہسپتال میں انتقال کرگئےگئے،
اسلم پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج میں زخمی ہوئے تھے اور جناح ہسپتال منتقل کیا تھا جو بعدازاں شہید ہوگئے،
ایم کیو ایم پاکستان نے مہاجروں کے حقوق کے لیے احتجاج کیا کیا حکومت سندھ کے وڈیروں نے ایک بار پھر کراچی کے باسیوں کو بتا دیا کے تم احتجاج کروگے تو ہم تمھاری نسلیں مٹا دینگے،کیونکہ احتجاج میں ایک سال کا نومولود بچے اپنی جان کی بازی ہار گیا کیا اس طرح کے حکمران ہوتے ہیں جو احتجاج کو بھی قبول نہیں کرتے میرا سوال پاکستان کی تمام جماعتوں سے ہیں ،کیا مہاجروں کی نسل کشی کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے حکمران بیٹھے ہیں کیا یہ اپنے گاؤں کے حالت صیح کر پائے ہیں جو یہ کراچی کے حالات صیح کرنے کی بات کرتے ہیں،سعید غنی صاحب اب اس بچے کی جان کے ضائع پر آپ ایک اور پریس کانفرنس کرینگے اور زمیداران پر انکوئری کمیٹی تشکیل دینگے،سعید غنی صاحب مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے صیح کہا ہیں کے دوسری زبان کے لوگ کمانے ضرور ائے،ناکہ ہمارے باپ بننے کی کوشش کریں، پیپلز پارٹی نے آفاق احمد کی بات کو تعصب قرار دیا،تو آج جو وزیر اعلی ہاؤس پر ہوا یہ کیا ہیں،بچوں سے کس چیز کا خوف تھا یا خواتین سے کیا خوف تھا اس بات کا جواب پاکستان میں رہنے والا ہر شخص آپ سے جاننا چاہتا ہیں!



