
پُرعزم بچی کے کامیاب علاج نے بالآخر اسے ایک اور مشکل امتحان میں بھی کامیابی عطا فرما دی۔یہ بچی امارات میں کورونا سے متاثر ہونے والی کم عمر ترین مریضہ تھی۔
دُبئی میں مقیم بھارتی جوڑے کی 4 سالہ بچی شیوانی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ اسے یکم اپریل 2020ء کو الفتیم ہیلتھ ہب میں داخل کرایا گیا۔
20 روز کے علاج کے بعد یہ ننھی بچی پُوری طرح صحت یاب ہو کر گھر لوٹ گئی۔ شیوانی کو کورونا کا مرض اپنی والدہ سے لاحق ہوا تھا، جو ایک ہیلتھ ورکر ہے۔ جس کے بعد شیوانی اور اس کے والد دونوں کے بھی کورونا ٹیسٹ لیے گئے ۔
والد کا ٹیسٹ کلیئر آ گیا، جبکہ شیوانی میں وائرس کی تصدیق ہو گئی حالانکہ اس میں کوئی متعلقہ علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔ شیوانی اور اس کی والدہ دونوں کو ایک ہی ہسپتال الفتیم ہیلتھ ہب میں رکھا گیا تھا۔
ڈاکٹروں کے لیے زیادہ پریشان کُن بات یہ تھی کہ شیوانی چند ماہ پہلے ہی گُردے کے کینسر میں مبتلا رہنے کے بعد صحت یاب ہوئی تھی۔ ڈاکٹرز کو اس کی قوت مدافعت اور کمزور صحت کے باعث بہت زیادہ تشویش تھی۔
کیونکہ کینسر کے علاج کے دوران اسے کیمیو تھراپی کے مشکل مرحلے سے گزرنا پڑا تھا، جو کسی بھی انسان کو بہت کمزور بنا دیتا ہے۔ خصوصاً قوت مدافعت بہت کمزور پڑ جاتی ہے۔
بچی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر ذوالفقار الباج نے بتایا کہ کینسر جیسی خطرناک بیماری کے بعد کورونا جیسے ایک اور خطرناک مرض میں مبتلا ہونے والی اس بچی کے حوالے سے ہم بہت فکر مند تھے۔
اس وجہ سے اس زیر علاج بچی کی خصوصی نگرانی کی گئی۔ خوش قسمتی سے بچی میں کورونا کے انفیکشن کے دوران کوئی طبی پیچیدگی پیدا نہیں ہوئی، ورنہ معاملہ گھمبیر ہو سکتا تھا۔ بچی کو 20 روز تک ہسپتال میں رکھا گیا۔
اس کے دو بار کورونا کے ٹیسٹ منفی آ گئے تو سب نے سُکھ کا سانس لیا۔ اگرچہ بچی مکمل صحت یاب ہو گئی ہے تاہم اسے احتیاطی تدبیر کے طور پر اپنے گھر میں ہی 14 روز قرنطینہ میں گزارنا ہوں گے۔
شیوانی کی ماں کی حالت بھی تسلی بخش ہے تاہم اسے ابھی مزید نگرانی میں رکھا جائے گا۔ اُمید ہے کہ اگلے چند روز میں وہ واپس گھر جا کر اپنی بچی کو لاڈ پیار کر سکے گی۔ شیوانی کو ہسپتال کے عملے نے گھر بھیجتے وقت خصوصی تحفے کے ساتھ رخصت کیا اور اس کی بے پناہ ہمت اور عزم کو سراہا



