سندھ لوکل گورنمنٹ، یوسی سیکرٹری،ایس سی یو جی،اور کونسل ملازمین کی ٹرانسفر پوسٹنگ، ٹھیکیدار منور ملاح کے ہاتھ میں

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی) یوسی سیکریٹری کے تبادلے اور تقرریوں کا ٹھیکہ منور ملاح نے لے لیا، ایڈمنسٹریٹر یوسی منور ملاح نے کرپشن کی داستانیں رقم کر دیں ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات کے حوالے سے ٹھیکیداری نظام قائم ہو چکا ہے جس کے اہم ٹھیکیدار کے طور پر منور ملاح کا نام سر فہرست ہے جو یوسی سیکریٹری کے تبادلوں اور تقرریوں میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ایس سی یوجی اور کونسل سروس افسران وملازمین کے تبادلوں اور تقرریوں میں پیش پیش رہتے ہیں جس ایس سی یوجی سروس یا کونسل سروس ملازم کو ہٹانا یا پوسٹنگ دلوانا ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل بنا ہوا ہے جس کے عوض وہ بھاری رقومات بٹور کر کرپٹ سرکل کو فائدہ پہنچانے کے ساتھ اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیں جبکہ کرپشن پر کاروائیاں کرنے والے خاموش تماشائی بنے تماشہ دیکھنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں، منور ملاح کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ ان کی پوسٹنگ حیدرآباد میں ہے لیکن وہ کراچی میں سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں اور انہیں سندھ سیکریٹریٹ میں براجمان دیکھا جاسکتا ہے، سندھ سیکریٹریٹ میں ان کا کام صرف اور صرف ٹرانسفر، پوسٹنگ سمیت دیگر کاموں کے ذریعے رقومات بٹورنا ہے اور ان کی کوشش اور وقت پیسہ بٹورنے میں صرف ہوتا ہے اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کہ وہ کھلے عام کرپشن کا بازار کیوں گرم کئے ہوئے ہیں؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ منور ملاح جیسے لوگ کرپشن کے شہنشاہ بن کر اپنی مرضی کے کام کر کے حق تلفیوں میں مصروف ہیں لیکن منظم نیٹ ورک کی پشت پناہی ہونے کی وجہ سے کوئی بھی ان پر ہاتھ ڈالنے سے گریزاں ہے ان پر ہاتھ نہ ڈالنے کی وجہ سے کرپشن کا بازار ان جیسے لوگوں کی موجودگی کی وجہ سے سندھ سیکریٹریٹ اور محکمہ بلدیات میں اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے اور یوں ہی یہ سلسلہ بلاتعطل جاری رہا تو کم ازکم محکمہ بلدیات کی ہر پوسٹ پر ایسے افسران وملازمین موجود ہونگے جو یا تو پیسہ دیکر تقرریاں پائیں گے یا حق تلفیاں کر کے پوسٹوں پر براجمان ہونگے کیونکہ محکمہ بلدیات میں ایسے عناصر جو سرکاری روپ دھار کر بیٹھے ہوئے ہیں جن کا کام نفرتوں کی بنیاد پر افسران وملازمین کو پریشان کرکے اپنے مرضی کے افسران وملازمین کو تعینات کروانا ہے.ہم نے بارہا لوکل گورنمنٹ کے اہم عہدوں پر فائز افسران سے موقف لینے کے لیے کال میسج اور واٹس اپ بھی کئے لیکن ارباب اختیار سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا،



