مفاداتی دوستی کی بنیاد پر اعلیٰ عہدے پر فائز افسران پر بلا وجہ تنقید سے سرکاری کام میں روکاوٹ
کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی) دلچسپ حقائق جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جمیل فاروقی طویل عرصے تک بلدیہ عظمی کراچی میں ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے سینئیر ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیتے رہے اس دوران انہیں سندھ لوکل گورئمنٹ بورڈ نے مختلف الزامات کی بنیاد پر پیش ہونے کا کہا لیکن جب بھی ان کیخلاف انکوائری کے لیٹر جاری ہوئے ایک مخصوص صحافتی گروپ نے سیکریٹری لوکل گورئمنٹ بورڈ ضمیر عباسی کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور من گھڑت اور بے بنیاد خبروں سے انہیں بلیک میل کرنے کی کوششیں کیں جب یہ معاملہ کچھ دنوں کیلئے ٹل جاتا ہے تو من گھڑت خبروں کا عمل بھی رک جاتا ہے لیکن جمیل فاروقی کی انکوائری کے حوالے سے تین لیٹر کے اجراء کے بعد خبریں جاری کی گئیں جو واضح طور پر اس جانب اشارہ کر رہی ہیں کہ ایک مخصوص صحافتی گروپ جمیل فاروقی سے گہرا ربط رکھتے ہیں اور ممکنہ طور پر ان سے ان کے مفادات وابستہ ہیں اس لئے مفاداتی دوستی کی بنیاد پر وہ سیکریٹری لوکل گورئمنٹ بورڈ کو من گھڑت تحریروں کے ذریعے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جو کہ کھلم کھلا ذاتی عناد کو ظاہر کر رہی ہیں اس قسم کے صحافتی شعبے سے وابستہ افراد نے ملک کے چوتھے ستون کو بدنامی کے گھن گھنور اندھیرے میں ڈبو دیا ہے ان کا دائرہ کار ذاتی مفادات کی بنیاد پر بلا جواز تنقید کے ذریعے افسران کو بلیک میل کرنا ہے کراچی کے بلدیاتی اداروں سے وابستہ افسران کی گزشتہ دنوں ہلاکتوں کا تناسب بھی بڑھ گیا ہے جبکہ کچھ افسران بلیک میلنگ کی وجہ سے مہلک بیماریوں میں بھی مبتلا ہیں افسوسناک امر یہ ہے کہ جس کے پیچھے من گھڑت خبریں ہیں، دوسری جانب پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھانے والے معزز ومعتبر صحافی حضرات بھی جہان فانی سے کوچ کر رہے ہیں جن میں اکثریت نے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھانے میں زندگی وقف کر دی جس کے نتیجے میں وہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے لیکن پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر انہوں نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا.



