بلدیہ کورنگی میں ملازمین کی تنخواہیں رل گئیں

ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی اور میونسپل کمشنر بھی اپنا کردار ادا کرتے نہیں دکھائی دے رہے ہیں

 کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی) بلدیہ کورنگی میں ملازمین کی تنخواہیں رل گئیں، اون ریسورسز آمدنیاں نہ ہونا ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے لگا، ذرائع کے مطابق بلدیہ کورنگی بھی ان ضلعوں میں شمار ہونے لگا ہے جہاں ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کرنا محال بن چکا ہے گزشتہ دو مہینوں سے ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا شکار ہو کر ذہنی مریض بن چکے ہیں جبکہ داد رسی کیلئے بلدیہ کورنگی میں تعینات خاتون ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر بھی اپنا کردار ادا کرتے نہیں دکھائی دے رہے ہیں بلدیہ کورنگی میں اون ریسورسز آمدنی کی وصولیابی بھی نہ ہونے کے برابر ہیں ایسا نہیں ہے کہ بلدیہ کورنگی میں سورسز آف انکم نہیں ہیں بلدیہ کورنگی میں درست سمت میں صرف ٹریڈ لائسنس اور آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ،جنریٹرز، روڈ کٹنگ،بلڈنگ میٹیریل کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلئے اقدامات کر لئے جائیں تو ماہانہ کروڑوں روپے کی آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے، منتخب بلدیاتی نمائندگان کے دور سے اون ریسورسز آمدنیوں کو جیبوں میں بھرنے کا رواج تقویت پانے کی وجہ سے بلدیہ کورنگی مالیاتی لحاظ سے غیر مستحکم ہوچکی ہے ایسے میں ماہانہ او زیڈ ٹی فنڈ نہ ملنے کی صورت میں بلدیہ کورنگی کی حالت زار اس قدر خراب ہو جاتی ہے کہ اسے چلانا مشکل ہوجاتا ہے کبھی تنخواہیں تو کبھی افسران اور ملازمین اپنی مراعات کا رونا روتے دکھائی دیتے ہیں اور اسوقت بھی بلدیہ کورنگی میں ہورہا ہے جہاں ملازمین تنخواہ نہ ملنے کے سبب فاقہ کشی پر مجبور ہو رہے ہیں، تنخواہوں کی ادائیگی کروانے کے بجائے بلدیہ کورنگی کے اعلی افسران چپ سادھے بیٹھے ہیں جس سے بلدیہ کورنگی کے ملازمین میں اشتعال پایا جاتا ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں