سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ بلا وجہ تنقید کا شکار ہوگئے،
کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)سیکریٹری لوکل گورئمنٹ بورڈ ضمیر عباسی کو تنقید کا نشانہ بنانے کیلئے ان کے خاندان کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنانے کا عمل شروع کر دیا گیا، اس حوالے سے ایک مقامی روزنامے میں یہ خبر بلاتصدیق شائع کر دی گئی کہ این آئی سی وی ڈی کی انکوائری ردی کی ٹوکری کی نذر کر دی گئی ہے جبکہ حقائق اس کے منافی ہیں،جب این آئی سی وی ڈی میں نوکریوں دی گئیں اسوقت موجودہ لوکل گورئمنٹ بورڈ سندھ ضمیر عباسی کی تعیناتی نیب میں تھی ہی نہیں ایسے میں ان کے پاس کسی قسم کی انکوائری کا ان کے سپرد کیا جانا درست نہیں ہے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب کی حیثیت سے انہوں نے اپنے فرائض اپنے فرائض منصبی کے عین مطابق سر انجام دئیے ایسے میں یہ الزام عائد کرنا کے انہوں نے کسی ڈیل کے ذریعے اپنی اہلیہ کو این آئی سی وی ڈی میں بھرتی کروایا کسی طور بھی درست نہیں ہے، ضمیر عباسی کی اہلیہ وفاقی ادارے سے تبادلہ ہو کر این آئی سی وی ڈی میں تعینات ہوئی تھیں لیکن اسے متضاد رنگ دیکر اصل حقائق کو مسخ کیا جارہا ہے، ضمیر عباسی نے اینٹی کرپشن اور تاحال سیکریٹری لوکل گورئمنٹ بورڈ کی حیثیت سےفرائض سر انجام دیکر کئ کالے کرتوت کے حامل افسران کو بے نقاب کیا جو طرح طرح سے ان کو پریشان کرنے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں اور اب یہ معاملات ان کے ساتھ ان کے خاندان تک بھی پہنچ چکے ہیں جبکہ اصلیت جاننے کیلئے صحافتی اقدار کا خیال کئے بغیر من گھڑت پھیلائی جارہی ہیں جس کیلئے موقف کا حصول لازمی جز ہوتا ہے ورنہ اسے محض لفاظی سے ہی تشبیہہ دیا جاسکتا ہے.



