کراچی کے ڈسٹرکٹ ٹیھکداروں کی نظر، جیالے سرکاری مال پر ہاتھ صاف کرنے کو ہیں تیار

کراچی کے ڈسٹرکٹ ٹیھکداروں کی نظر، جیالے سرکاری مال پر ہاتھ صاف کرنے کو ہیں تیار

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ صاحب توجہ فرمائیے، کہیں کچھ فیصلے آپ کو مشکلات سے دوچار نہ کردیں، پیپلز پارٹی کےکراچی کے ضلعی صدور کو ضلعی سطح پر معاون مقرر کرنے کے بعد اطلاعات ہیں کہ انہوں نے ڈی ایم سیز کے منافع بخش محکموں کی جانب اپنی نظریں گاڑ لی ہیں اور منافع بخش پوسٹوں کے ڈائریکٹرز ودیگر افسران سے وہ رابطے کر کے من پسند کام کروانے کا زور ڈال رہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ اب وہ ان کے کہنے کے مطابق چلیں ورنہ ان کو ان کی پوسٹ پر رہنے نہیں دیا جائے گا خاص طور پر ضلعی بلدیات میں آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ، انسداد تجاوزات، بلڈنگ میٹریل، چارجڈ پارکنگ، روڈ کٹنگ اور ٹریڈ لائسنس کے محکموں کو ٹارگیٹ بنایا جارہا ہے، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ چاہیئں تو اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ ایسا ہے یا نہیں، کراچی کی ضلعی بلدیات کے افسران کے نام اس لئے ظاہر نہیں کئے جارہے کہ وہ موجودہ صورتحال میں خوفزدہ ہیں کیونکہ انہیں براہ راست وزیراعلی سندھ، وزیربلدیات سندھ کے نام پر ہراساں کیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ وہ اس بات کا ذکر کسی سے نہ کریں صرف جو کام انہیں دئیے جائیں وہ ٹاسک کے طور پر اسے پورا کریں افسران کا کہنا ہے کہ انہیں کھلی چھوٹ بھی دیجارہی ہے کہ وہ جو چاہے کریں انہیں سپورٹ کیا جائے گا لیکن غلطی کا خمیازہ پوسٹ سے محروم ہونے کے ساتھ انکوائریاں بھگتنے کی صورت میں ادا کرنا پڑے گا، یہ نئی صورتحال بلدیاتی افسران اور بلدیاتی اداروں کیلئے تشویش کاسبب بنی ہوئی ہے کیونکہ واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ وزیراعلی سندھ نے اپنے ضلعی سطح پر معاون مقرر کر کے کراچی کے مسائل دور کرنے کے بجائے پیدا گیری کے راستے کھول دئیے ہیں جسے نوچنے کھسوٹنے کیلئے استعمال کیا جائیگا ضلعی بلدیات کے کچھ افسران نے صورتحال کو بھانپتے ہوئے اپنی پوسٹوں کی قربانی دینے کا تہیہ کرلیا ہے ان کا کہنا ہے کہ کمائی ہم بھی کرتے ہیں لیکن ایسا راستہ اختیار کرتے ہیں کہ کسی بڑی مصیبت میں گرفتار نہ ہو جائیں لیکن اب جو مطالبات سامنے آرہے ہیں اس میں ہم آٹا جمع کرنا پڑے گا جو دوسرے ہضم کر جائیں گے اور نمک ہمیں تھما دیا جائے گا کہ جاؤ جتنا اس پر جی سکتے ہو جی لو لیکن جو آٹا ہم جما کر کے دیں گے اس کے بعد نیب، اینٹی کرپشن صرف ہمیں پکڑے گی کیونکہ نہ جانے کونسی پالیسی ہے کہ یہ مکمل ثبوت بھی فراہم کردو تو سیاسی لوگوں پر ہاتھ ضرور ڈالتے ہیں لیکن سیٹنگ کے بعد افسران کو پھنسا دیا جاتا ہے ایسے کئی کیسز ہیں جس میں افسران نیب کیسز بھگت رہے ہیں جس میں زیادہ قصور سیاسی بلدیاتی نمائندگان یا سیاسی لوگوں کا ہے لیکن عتاب سارا سرکاری افسران پر ڈال دیا گیا ہے ان افسران کا کہنا ہے ہم ایسے کسی کام کا حصہ نہیں بنیں گے جس کے نتائج ہمارے لئے زہرآلود ہوں ،چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اوروزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے گزارش کرتے ہیں کہ معاونین کو کنٹرول کریں اور انہیں اپنے ضلعے کی بہتری کے کام پر لگائیں ابھی تو صرف تین دن گزریں ہیں تو یہ معاونین آپے سے باہر ہوگئے ہیں لیکن کچھ عرصے تک اور موجود رہے تو حکومت سندھ پر ایسے داغ لگا دیں گے جسے صاف کرنا مشکل ہوجائے گا یہ معاونین کراچی کو پیپلز پارٹی کا گڑھ بنانے کے بجائے مال بٹورو پالیسی پر عمل پیرا ہیں.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں