سعودی عرب میں واٹر ڈلیوری ٹرک سے شراب کی بوتلیں برآمد, اسمگلنگ کرنے والا کون نکلا؟ بڑی خبر آگئی

 واٹر ڈلیوری ٹرک
سعودی عرب میں ایک واٹر ڈلیوری کمپنی کے ٹرک سے شراب کی درجنوں بوتلیں برآمد ہوئی ہیں۔

اس معاملے نے سعودی عوام کو حیرت میں ڈال دیا ہے کہ صاف پانی بنانے والی اس کمپنی کی جانب سے پانی کی سپلائی کی آڑ میں کس طرح کا خلافِ شریعت اور مکروہ دھندا کیا جا رہا ہے۔ تاہم واٹر ڈلیوری کمپنی کے مالک نے وائرل ہونے والی ویڈیو کے جواب میں کہا ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ یہ بوتلیں کس کی تھیں اور کون انہیں اس کی کمپنی کی ٹرک میں اسمگل کر رہا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب بوتلوں میں صاف پانی فراہم کرنے والی کمپنی’نقی‘ کے ایک ٹرک کو نیشنل گارڈز نے روک کر اس کی تلاشی لی تو اس میں سے شراب کی 240 بوتلیں برآمد ہوئیں۔ جس کے بعد ٹرک کے بھارتی ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا۔

موقع پر موجود ایک شخص نے اس ساری کارروائی کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔ تاہم کمپنی کے مالک نے شراب کی بوتلوں کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کر دیا ہے اور ویڈیو بنانے والوں کو بھی قانونی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔

’نقی‘ کمپنی کے مالک امین الملّا نے وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے کہا ہے ”مجھے میرے کئی دوستوں نے کارروائی کی ویڈیو بھیجی ہے اور اس واقعے کے حوالے سے وضاحت مانگ رہے ہیں۔ اس کارروائی کے دوران پولیس نے ایک بھارتی شخص کو گرفتار کیا ہے جس کے قبضے سے سینکڑوں شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس ڈرائیور کے جس ٹرک کی تلاشی لے کر بوتلیں برآمد کی گئیں، اس ٹرک پر میری کمپنی کا لوگو چسپاں ہے ۔

میں لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس وقت 700 ٹرکوں کے ذریعے پانی کی بوتلوں کی سپلائی کی جا رہی ہے، ان میں سے صرف 150میری ملکیت ہیں، جب کہ باقی سینکڑوں ٹرک مختلف ایجنسیز کی جانب سے چلائے جا رہے ہیں۔ حتیٰ کہ اس ویڈیو میں میری کمپنی کی پانی کی جو بوتلیں دکھائی گئیں،ان کا سائز اور ڈیزائن بھی اصل بوتلوں سے مختلف ہے، مگر ویڈیو بنانے والے نے مجھے بدنام کرنے کی خاطر یہ حقیقت ظاہر نہیں کی۔

بے شک جس ٹرک میں سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں، اس پر میری کمپنی کا لوگو لگا ہوا تھا، مگر قانون کے مطابق کسی بھی شخص کو حتیٰ کہ سیکیورٹی اہلکار یا میڈیا سے تعلق رکھنے والوں کو بھی کمپنی کو بدنام کرنے کے لیے ویڈیو بنانے کا حق حاصل نہیں ہے۔میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کمپنی کو بدنام کرنے کی خاطر ویڈیو بنانے والے شخص کے خلاف عدالتی کارروائی کروں گا، صرف مجھے کورونا کی وبا ختم ہو جانے کے بعد حالات نارمل ہونے کا انتظار ہے۔“

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet