میونسپل کمشنر کیماڑی اقبال پھلپھوٹو کا کہنا ھے کہ وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ میرا بھتیجا ھے میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نو مولود بلدیہ کیماڑی میں میں تعینات میونسپل کمشنر اقبال امتیاز پھلپھوٹو کی مان مانیوں سے بلدیہ کیماڑی کی خواتین اساتذہ پریشان ۔ اسکول ہیڈ مسٹریس کو بلا جواز اپنے دفتر بلا کر حراساں کرنے کا الزام ، خواتین اساتذہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی تحریری میٹنگ کی اطلاع کے بغیر اپنے دفتر فون کر کے بلایا گیا ۔ جبکہ جبکہ محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز بھی اس بات سے لاعلم تھے ایم سی پھلپھوٹو نے محکمہ لوکل ٹیکسز کے مرد افسران جسمیں بعض ریٹائرڈ افسر آعظم بلوچ بھی شامل ہیں وہ بھی موجود تھے ۔ کمرے میں لوکل ٹیکسز کے انسپکٹر محبوب بیگ جو کہ حال ہی میں اینٹی کرپشن کیس میں ملوث تھے اور جیل سے رہا ھو کر آ ئے ھیں ۔ غیر قانونی طور پر متعین ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ جاوید قمر جو حال ہی میں نیب کیس میں جیل سے آ کر ڈیوٹی جوائن کی ھے اوپر صراحت کردہ افراد کے ساتھ مل کر ایجوکیشن کی خواتین اساتذہ کو حراساں کرنے میں شامل ہیں ۔ جس کی وجہ سے اساتذہ میں شدید خوف ہراس پھیل گیا ھے ۔ ایم سی کیماڑی اقبال پھلپھوٹو کہ جن کا کہنا ھے کہ وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ میرا بھتیجا ھے اور میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا انہوں نے ایسی خواتین اساتذہ کی تنخواہ بند کرادی جو کام بلدیہ ٹاؤن زون میں کرتی ہیں مگر تنخواہ سائٹ زون میں ہے ۔ دوسری طرف انہوں نے کہا کہ یومیہ بنیاد پر حاضری رجسٹر کی تصویر مجھے واٹس ایپ کی جائے ۔ جبکہ ہر ہیڈ مسٹریس کے پاس ٹچ موبائل نہیں ہے ۔ بغیر کسی لیٹر کے بغیر کسی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سپروائزری اسٹاف کے خواتین اساتذہ کو اپنے دفتر میں بلوانا اور انہیں حراس کرنے پر اساتذہ نے شدید احتجاج کیا ہے اور انھوں نے حکام بالا وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ ایڈمنسٹریٹر کیماڑی مختار علی، سیکریٹری بلدیات سندھ ، چیف سیکریٹری سندھ سے مداخلت کی اپیل کی اور ڈی ایم سی کیماڑی میں ان افراد کےغیر قانونی اقدامات کو روکنے کی دردمندانہ درخواست کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ نیب اور اینٹی کرپشن زدہ افسران کو تبدیل کیا جائے۔ اور میونسپل کمشنر کو غیر قانونی اقدامات سے باز رکھا جائے ۔



