بلدیہ شرقی میں میونسپل کمشنر سمیت افسران پر بلاوجہ تنقیدی عمل جاری
کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)راست قدم اٹھانا بلدیہ شرقی میں مشکل کام بنا دیا گیا،شعیب احمد ملک کی میونسپل کمشنر تعیناتی کے بعد سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے،جو تنقیدی نشتر ان پر برسائے جا رہے ہیں اس کا نہ کوئی سر ہے اور نہ ہی پیر، بلدیہ شرقی میں ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ادارے کی بہتری کیلئے کوشاں ہیں اور وہ کسی بھی ایسے کام میں ملوث نہیں ہیں جو قانونی دائرہ کار سے باہر ہو، کرپشن میں ملوث نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بلاوجہ تنقید کر کے پریشان کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،بلدیہ شرقی میں کرپشن کے حوالے سے روزانہ لاکھوں روپے بٹورنے کے الزامات ایسے عائد کر دئیے جاتے ہیں جیسے یہاں نوٹوں کے درخت لگے ہوئے ہیں جس میں سے ہرایک کو اپنا حصہ چاہیئے جسے حصہ نہ ملے تو وہ قلم کو تلوار بنانے کی کوشش میں مصروف ہو جاتا ہے لیکن اس میں بے ڈھنگے اور ایسے الزامات بلدیہ شرقی کے افسران پر عائد کئے جاتے ہیں جس کو پڑھ کر دانتوں تلے انگلیاں دبانی پڑتی ہیں،اس عمل کے جاری رہنے کی وجہ سے ادارے بھی یہ بات اچھی طرح سمجھنے لگے ہیں کہ اس تنقید کے پیچھے کیا عوامل کارفرما ہیں ضلع شرقی کراچی کے ان ضلعوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں بلدیاتی مسائل کو حل کرنے کے ساتھ اس بات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے کہ بلدیہ شرقی کے ذرائع آمدنی کو بڑھایا جائے مسائل کو حل کرنے کے لئے صاف ستھری حکمت عملی کے تحت ٹینڈرز کرنے کے عمل میں بھی رکاوٹیں ڈالنا اب معمول بن چکا ہے کوئی بھی ٹینڈر کا عمل ہو اس میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے مخصوص ٹھیکے داروں کی خدمات حاصل کر لی جاتی ہیں جبکہ بلدیہ شرقی کے افسران اپنے اپنے شعبے کے لحاظ سے بہترین خدمات فراہم کرنے میں مصروف ہیں، بلدیہ شرقی کے افسران نے متعلقہ محکمہ جات سے گزارش کی ہے کہ وہ بلدیہ شرقی سمیت دیگر بلدیاتی اداروں میں کردار کشی کرنے کے عمل کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں اس حوالے سے ان کی جانب سے کی جانے والی پیش رفت میں تعاون کیا جائے گا.



