بلدیہ شرقی میں سیاسی نیٹ ورک مضبوط ہونے لگا، افسران وملازمین خوف میں مبتلا دکھائی دینے لگے

 بلدیہ شرقی میں سیاسی نیٹ ورک مضبوط ہونے لگا، افسران وملازمین خوف میں مبتلا دکھائی دینے لگے

من مانے فیصلے کروائے جارہے ہیں، اعلیٰ حکام کی خاموشی بھی ایک حیران کن بات ہے

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)بلدیہ شرقی میں
غیر قانونی طور پر تعینات بلدیاتی افسران نے بلدیاتی اداروں میں بدمعاشیاں شروع کر رکھی ہیں جس کو نا چاہتے ہوئے بھی اعلیٰ حکام سپورٹ کرتے دکھائی دے رہے ہیں، مقامی اداروں میں قبضے کی جنگ کے اثرات مقامی افسران پر ظاہر ہونے لگے ہیں، بلدیہ شرقی میں راجہ خان بزدار ایک خاص سیاسی لابی کا حصہ ہیں جو ہر افسران سے من مانے فیصلے کروارہے ہے جس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہے کہ ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ راجہ خان بزدار جو کہ غیر قانونی طور پر ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ کی پوسٹ پر براجمان ہیں نے اپنی تنخواہ ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ کی پوسٹ پر ایڈجسٹ کروانے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں جبکہ اس پوسٹ سے قانونی طور پر پوسٹنگ کے منتظر افسر راشد بیگ لے رہےہیں بلدیہ شرقی میں حقوق کی پامالی کو روکا جائے مقامی پوسٹوں پر دیگر افسران وملازمین کی تعیناتی کسی صورت نہ کی جائے بلدیہ شرقی کی مختلف لیبر یونینز نے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بلدیہ شرقی میں کوئی بھی کام قانونی دائرہ کار سے باہر ہوگا اس کے حوالے سے عدلیہ کے دروازے کھٹکھٹائے جائیں گے اس سلسلے میں پٹیشنز تیار کرنا شروع کر دی گئیں ہیں،انہوں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ اس حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت تحقیقاتی اداروں سے بھی رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس عمل کو بڑھنے سے روکا جاسکے انہوں نے اس بات پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا کہ ایک پوسٹ پر تنخواہ سے محروم کر کے دوسرے کو تنخواہ دینا انسانی حقوق سمیت ظالمانہ طرز عمل ہے جس کی قانون میں گنجائش موجود نہیں ہے اور اس کام پر ایڈمنسٹریٹر بلدیہ شرقی اور اعلی افسران کی خاموشیاں کئی قسم کے شکوک وشبہات کو جنم دے رہی ہیں کیونکہ محکمہ ایڈورٹائزمنٹ میں خاص دلچسپی کے پیچھے ۔۔عموما مالی مفادات چھپے ہوتے ہیں

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں