
کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)باغ ابن قاسم کے حوالے سے ہونے والی خرد برد اور فنڈز کے بے دریغ استعمال پر محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر بلدیہ عظمی کراچی کے افسران نیب نے طلب کئے تھے جس پر سابق مئیر کراچی وسیم اختر کے دور میں باغ ابن قاسم کی بہتری پر خرچ کئے جانے والے اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں یاد رہے کہ مذکورہ پارک کا افتتاح وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کیا تھا جبکہ اس پارک کی تعمیر پر کئی نوعیت کے سوالات اٹھائے جارہے تھے کہ ایک اچھا پارک اچانک کیسے تباہ حالی کا شکار ہوگیا جبکہ یہ پارک کراچی کے خوبصورت ترین پارکوں میں شامل تھا لیکن اچانک باغ ابن قاسم تباہ حالی کا شکار ہو گیا جس کی ازسر نو تعمیر کی گئ جس پر کروڑوں روپے خرچ کر دئیے گئے جبکہ حقیقت اس کے منافی بتائی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ پارک کی ازسر نو تعمیر میں مکمل رقم لگائے جانے کے بجائے خرد برد کی گئی ہے لیپا پوتی اور بیرونی لش پش سے پارک دوبارہ جگمگا اٹھا نیب کی جانب سے کی جانے والی انکوائری میں اگست 2016 سے اگست 2020 تک باغ قاسم کیلئے مختص اور استعمال کئے جانے والے فنڈز کی تفصیلات طلب کی جاچکی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ باغ ابن قاسم کےفنڈز کے میں خرد برد ایک بڑا کرپشن اسکینڈل ہے جس کی تحقیقات درست سمت میں کی گئیں تو سابق مئیر کراچی وسیم اختر سمیت بلدیہ عظمی کراچی کے کئی افسران اس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں.



