بلدیہ شرقی اعلی افسران کی سرپرستی دو گریڈ کا ملازم کروڑ پتی بن گیا
کراچی :(رپورٹ: فرقان فاروقی) بلدیہ شرقی اعلی افسران کی سرپرستی دو گریڈ کا ملازم کروڑ پتی بن گیا ، ضلع شرقی کے کاروباری حضرات کو ڈرا دھمکا کر کروڑوں روپے بٹورنے کا سلسلہ جاری ۔موصوف محمد خالد جو کہ بلدیہ شرقی محکمہ ٹریڈ لائسنس گزشتہ کئی سال سے لوٹ مار میں مصروف ہیں ۔ ان کی بھرتی کو بھی مبینہ جعلی اور سیاسی قرار دیا جا رہا ہے ۔ قلی بھرتی ہونے والے محمد خالد پی ای سی ایچ میں ایک کڑرو تیس لاکھ کا مبینہ بنگلہ اور GLi سیلون کے بھی رکھتے ہیں محکمہ لوکل ٹیکس جمشید زون کے روح رواں بن چکے ہیں اور ڈائریکٹر لوکل ٹیکس اعجاز شیخ کے سب سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک اور شخص ہے جن کا تعلق ڈسٹرکٹ ویسٹ سے بتایا جاتا ہے عبدل رشید منگی موصوف تنخواہ ویسٹ سے لیتے ہے اور لوکل ٹیکس جمشید زون سے پیداگیری کر کے بلدیہ شرقی کی ساکھ کو نقصان پہنچا نے میں مصروف ہے ۔ رشید منگی ایک بڑا پیدا گیر افسر ہے جو انسپیکٹرز کے بجائے خود جمشید ٹاون کی فرنیچر مارکیٹ سے ٹریڈ لائسنس بنانے کے لیے ببراہ راست لاکھوں روپے وصول کرتا ہے جبکہ جعلی لائسنس بھی بنا کر دیتا ہے ۔ جن کے چالان بھی نہیں ہوتے ۔ ایسے کئی جعلی لائسنس ادارے نے حاصل کر لیے ہیں ۔ اس جعلی افسر کو ڈائریکٹر لوکل ٹیکس ( ٹریڈ لائسنس ) اعجاز شیخ نے اپنے مالی مفادات کی خاطر اپنے محکمے میں پناہ دے رکھی ہے ۔ قیمتی اور پوشیدہ اثاثہ جات رکھنے والے افسران کی اگر تحقیقات کی جائے تو اصل کے ساتھ بے نامی اثاثہ جات بھی ظاہر ہو جایں گے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بلدیہ شرقی کے اعلئ افسران بھی ان سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنا حصہ وصول کرنے میں مصروف ہیں ۔ اسی طرح کی ایک خبر مقامی میڈیا پر 21 فروری کو شائع ہوئی تو لوکل ٹیکس جمشید زون کے تین ملازمین نے نمائندہ مقامی میڈیا کے نمائندے فرقان فاروقی کو جان سے مارنے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ۔ یہ کرپٹ نام نہاد افسران اپنی کرپشن کے تحفظ کی خاطر پیپلز لیبر یونین میں گھسے ہوئے ہیں ۔ واقعہ کا نوٹس لیتے یوئے پیپلز لیبر یونین بلدیہ شرقی نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے تینوں کارکنان سے لاتعلقی ظاہر کردی اور بلدیہ شرقی میں آویزاں پینا فلیکس پر ان کی تصاویروں پر ساہی مل دی گئی ۔ مزکورہ وقعے کی لوکل باڈی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر و ڈپٹی کمشنر بلدیہ شرقی اور میونسپل کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈائریکٹر سمیت مزکورہ افسران کو معطل کر کے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔ ورنہ بلدیاتی رپورٹرز صحافی کو جان لیو دھمکیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر مجبور ہو جایں گے ۔



