کاروبار کی طرز پر ڈی ایم سی ایسٹ کو چلائے جانے کا
عمل طول پکڑ گیا،
کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)ڈی ایم سی ایسٹ میں کام کرنے والے ٹھیکے دار سر پکڑ کر بیٹھ گئے کمیشن کا تناسب ساٹھ فیصد سے بھی زائد ہوگیا ٹھیکے داروں کا کہنا ہے کہ میونسپل کمشنر ڈی ایم سی ایسٹ نے کمیشن پانچ فیصد بڑھا دیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر کے کمیشن کے ساتھ ان کا کوآرڈینیٹر بھی پانچ فیصد کمیشن لینے میں مصروف ہے کمیشن ڈبل ہو جانے کی وجہ سے ترقیاتی کاموں کو انجام دینے میں شدید مشکل پیش آرہی ہے کیونکہ ٹھیکے داروں کو کمیشن کی بھاری رقومات ادا کرنے کے بعد کہا جارہا ہے کہ ترقیاتی کام اچھے ہونے چاہیئں ورنہ ادائیگیاں روک دی جائیں گی، ان کا مزید کہنا ہے کہ بلدیاتی افسران کے ساتھ غیر سرکاری لوگوں کا اعلی افسران کے ساتھ موجود ہونا اور ہر فائل پر کمیشن طلب کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،اعلی افسران نے ٹھیکے داروں کو کھلی دکان سمجھ لیا ہے جب دل چاہتا ہے کمیشن بڑھا دئیے جاتے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ کراچی میں ایک طرف ترقیاتی کام کم ہوگئے ہیں تو دوسری طرف جو ترقیاتی کام سر انجام دئیے جارہے ہیں اس کو عوام سے دھوکا کرنے کے مترادف قرار دیا جائے تو کم نہیں ہوگا انہوں نے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ، سیکریٹری بلدیات سندھ نجم شاہ سمیت دیگر اعلی حکام اور تحقیقاتی اداروں سے گزارش کی کہ وہ ڈی ایم سی ایسٹ میں ترقیاتی کاموں کی مد میں آٹاہضم اور نمک لگانے کے عمل کا نوٹس لیں یہ ہی صورتحال برقرار رہی تو جلد ہی ڈی ایم سی ایسٹ شہر کے پسماندہ ترین ضلعوں میں شمار ہونے لگے گا.



