ڈی ایم سی ایسٹ میں اعلی افسران کی رٹ چیلنج کرنا معمول بن گیا
سیاسی مداخلتی عمل نے ڈی ایم سی ایسٹ کی ساکھ کو زبردست نقصان پہنچانا شروع کر دیا۔
کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی) ڈائریکٹر ٹریڈ لائسنس ڈی ایم سی ایسٹ اعجاز شیخ نے میونسپل کمشنر ایسٹ شعیب احمد ملک کو مات دینے کے لئے حربے اختیار کرنا شروع کر دئیے، شعیب احمد ملک نے ان کے محکمے کے ایک انسپکٹر محمد خالد کو معطل کیا تو اعجاز شیخ نے بھڑکتے ہوئے سیاسی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اگلے ہی دن مذکورہ انسپکٹر کو سیاسی و سرکاری اثرورسوخ کا استعمال کرنے کے ساتھ زور زبردستی کی بنیاد پر بحال کروالیا جس کے بعد دیگر محکمہ جات تک یہ رپورٹ پہنچنے کے بعد ڈی ایم سی ایسٹ میں عجیب صورتحال دیکھنے میں آرہی ہے کہ شاید اب سیاسی وسرکاری اثرورسوخ کو خاص اہمیت حاصل ہوچکی ہے جس کی بنیاد پر جب چاہو اعلی افسران پر دباؤ ڈالکر قانونی فیصلوں کو بھی تبدیل کروالو، انقلاب نیوز نے محمد خالد کے متعلق خبر شائع کی تھی جس کے اگلے ہی دن مذکورہ صورتحال پیش آئ ذرائع کے مطابق اعجاز شیخ کی میونسپل کمشنر شعیب احمد ملک سے ان کے عملے کو بلانے پر بھی جھڑپ ہو چکی ہے، ڈی ایم سی ایسٹ چند مہینوں سے سیاسی اثرورسوخ کا مرکز بنا ہوا ہے سیاسی اثرورسوخ استعمال کر کے افسران وملازمین کو تبدیل کرنے کیلئے سرکاری پلیٹ فارم استعمال کیا جارہا ہے مسلسل جاری اس عمل سے ڈی ایم سی ایسٹ میں صورتحال کافی کشیدہ دکھائی دے رہی ہے جس کی تصدیق ڈائریکٹر ٹریڈ لائسنس اعجاز شیخ کی جانب سے اٹھائے جانے والے غیر قانونی اقدامات کر رہے ہیں، ڈی ایم سی ایسٹ کے افسران اور ملازمین کا کہنا ہے کہ ڈی ایم سی ایسٹ سیاسی مرکز بن چکا ہے اب یہاں سیاست کے سوا کوئی دوسرا کام نہیں ہوتا ہے حکومتی جماعت سمیت دیگر سیاسی جماعتیں یہاں اپنے اپنے اثرورسوخ کی بنیاد پر اپنی اپنی ڈیڑھ انچ کی مساجد بنا کر اذانیں دے رہے ہیں جس سے ڈی ایم سی ایسٹ کی کارکردگی شدید متاثر ہو رہی ہے،ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کو مجبور بنا دیا گیا ہے کہ وہ سیاسی مصلحتوں کے مطابق اپنے فرائض نبھائیں، یہ عمل جاری رہا تو ڈی ایم سی ایسٹ کی سرکاری رٹ کو چیلنج کیا جاتا رہے گا اور ایسے فیصلے سامنے آئیں گے جس سے باہمی نفرتیں پروان چڑھ سکتی ہیں اداروں سے گزارش ہے کہ وہ سرکاری اداروں میں کی جانے والی بیجا سیاسی مداخلتوں کا نوٹس لیں اور بلدیاتی اداروں کو شہریوں کی خدمات کا مرکز بنائیں.



