سیکرٹری بلدیات نجم شاہ نے بلدیاتی نظام کو درست کرنےکا آ غاز کردیا، سندھ کے بلدیاتی ملازمین ایک دفعہ پھر انکوئریوں کی زد میں،

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی) سیکرٹری بلدیات نجم شاہ کا انوکھا اقدام ، سیکرٹری بلدیات نجم شاہ حکم پر سیکشن فائیو عبدل خلیق شیخ کے دستخط سے جاری نوٹیفیکیشن کے تحت بلدیہ غربی کے 32 افسران وملازمین کو ان کے سابقہ گریڈز میں اپنے متعلقہ
محکمہ جات /ادارے میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے

انہیں سپریم کورٹ کا حوالہ دیکر کہا گیاہے کہ انہوں
نے اپنی سروسز کو ڈی ایم سی ویسٹ میں ضم ڈیپوٹیشن، دوبارہ ملازمت یا آؤٹ آف ٹرن پروموشن کے مرتکب پائے گئے ہیں اسی طرح بلدیہ جنوبی کے 9 افسران کو ان کی پوسٹ سے ہٹا کر کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مکمل سروس ریکارڈ کے ساتھ محکمہ بلدیات میں حاضر ہوں اس دوران جب تک ان کا سروس ریکارڈ چیک کیا جائے گا ان کا ہیڈ کوارٹر سندھ لوکل گورنمنٹ مقرر کیا گیا ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ کو پانچ مہینے کے بعد خیال آیا ہے کہ کونسل سروس افسران وملازمین کے معاملات انہیں دیکھنے ہیں اس سے قبل بورڈ غیر قانونی طور پر یہ معاملات دیکھ رہا تھا، کونسل سروس افسران وملازمین یہ شکایت کرتے دکھائی دئیے کہ انہیں ہراساں کر کے پیسے کی ڈیلنگ کی گئی جو پیسے دے سکا اپنی پوسٹوں پر بحال ہونے کے ساتھ دیگر چیزوں سے کلئیر قرار پایا اور جو نہ دے سکا اسے عبرت کا نشان بنانے کے ساتھ تاحال پریشان کئے جانے کا عمل جاری ہے قانونی طور پر سندھ لوکل گورنمنٹ بلدیاتی اداروں کی مرتب کردہ تحریری شکایات پر احکامات دے رہے ہے تو یہ درست ہے لیکن اگر یہ احکامات اپنی دانست میں دئیے جارہے ہیں تو انہیں قطعا درست قرار نہیں دیا جاسکتا اور مذکورہ ملازمین درست ہیں تو انہیں عدالتوں سے رجوع کرنا چاہیئے تاکہ محکمہ بلدیات کی جانب سے تسلسل کے ساتھ کونسل افسران وملازمین کو پریشان کرنے کی جس روایت کا آغاز کیا گیا ہے اس کا خاتمہ ہوسکے.



