سندھ کے بلدیاتی اداروں میں تعینات اہل اور صاحب کردار افسران وملازمین  پریشانی میں مبتلا

 سندھ کے بلدیاتی اداروں میں تعینات اہل اور صاحب

کردار افسران وملازمین  پریشانی میں مبتلا

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نےکراچی کے بلدیاتی اداروں کیلئے کاروباری کمپنی کا روپ دھار لیا،سندھ حکومت کی بدنامی پر بدنما داغ کا روپ دھارے سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے،مختلف کھلی دکانوں کو چمکانے کیلئے ٹارگیٹڈ آپریشن کر کے افسران وملازمین کو بورڈ میں طلب کر کے اسقدر ہراساں کیا جاتا ہے کہ وہ یاتو رقومات دینے پر راضی ہوجاتے ہیں یا دماغ گھومنے پر اپنے سیاسی یا سرکاری سرکل میں جاکر سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے کرتوتوں سے آگاہ کر رہے ہیں جبکہ ایسے افسران وملازمین بھی بورڈ کی زد میں آچکے ہیں جو پیسے نہ دینےکی وجہ شدید مشکلات میں بھی گرفتار ہو چکے ہیں کرپشن کی کھلی دکانوں کے باوجود گزشتہ کئی ماہ سے کھلے عام ڈیل ہونے کے باوجود نہ تو اینٹی کرپشن متحرک ہے کیونکہ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ انسداد رشوت ستانی کا محکمہ سندھ حکومت کے کنٹرول میں ہے جو سندھ حکومت کے تابع محکمہ جات پر کاروائی کرنے سے گریزاں ہے اس کے ساتھ کروڑوں روپے کی روزانہ ڈیلنگ پر نیب بھی خاموش تماشائی بنی ہوئ ہے شاید اس کی بھی وجہ یہ ہو کہ سیکریٹری لوکل گورئمنٹ بورڈ کا نیب سے گہرا تعلق رہا ہے اور شاید اب بھی ہو اس صورتحال میں جب دونوں رشوت ستانی کے محکمے پر بورڈ کاکنٹرول ہے تو چاہے جو کرلو کوئی کچھ نہیں کرسکتا کا فلسفہ درست لگتا ہے سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ میں کھلے عام پیسوں کی ڈیل کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ٹرانسفر پوسٹنگ بورڈ کا مرغوب مشغلہ ہے کیونکہ یہاں ڈیلنگ پانچ لاکھ سے شروع ہو کر کروڑوں روپے تک ہوتی ہے جبکہ دیگرشغل میلوں میں لاکھوں روپے بٹورنا عام سے بات ہے اس قدر کھلے عام کرپشن نے بلدیاتی اداروں میں تعینات اہل اور صاحب کردار افسران وملازمین کو پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے اور وہ جنگل کے نظام پر افسوس کا اظہار کرنے کے ساتھ ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی بدنامی کا تعلق اصل میں بلدیات کی وزارت سے وابستہ ہے جب اس میں کھلے عام کرپشن ہو رہی ہو تو دیگر سطح پر بہتری کی امید رکھنا بیکار ہے.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں