میڈیا مہم چلا کر قانونی کاموں کو غیر قانونی ثابت کرنے کے پیچھے منظم بلیک میلر سوچ ہے، پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن

ریکوری میں اضافہ کرنے کی کوششیں تاحال بلدیہ عظمی کراچی کے مخالفین کو نہیں بھا رہی ہیں، رضوان خان

میڈیا مہم چلا کر قانونی کاموں کو غیر قانونی ثابت کرنے کے پیچھے منظم بلیک میلر سوچ ہے، پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن

کراچی (رپورٹ: فرقان فاروقی)سوشل میڈیا اور ایک مخصوص میڈیا کی جانب سے بلا جواز مہم چلانے پر ڈائریکٹر کے ایم سی محمد رضوان خان نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ میری پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی تعیناتی پر مہم پر افسوس ہے جس کے پیچھے وہ عناصر ہیں جو نیب زدہ ہیں، قانون کا طالب علم ہوں چیف سیکریٹری سندھ صوبے کی سب سے بڑی سرکاری اتھارٹی ہیں ان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے اپنی پوسٹ سنبھالی جو پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات تھے ان کا چارج لک آفٹر یعنی عارضی تھا جس کے تحت کسی نہ کسی کو مذکورہ پوسٹ پر تعینات ہونا ہی تھا میرے تجربے کی بنیاد پر مجھے اسی پوسٹ پر واپس بھیجا گیا ہے من گھڑت طرز عمل اختیار کر کے اس کا تاثر کچھ اور دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں جب پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات تھا تو بلدیہ عظمی کراچی کے مختلف اداروں پر 140 ملین روپے نکال کر دئیے جس پر بلدیہ عظمی کراچی کا مالی بحران کافی حد تک دور ہوجاتا لیکن اس پر خاص توجہ نہیں دی گئ لیکن ریکارڈ گواہ ہے کہ ریکوری میں زبردست اضافہ کیا، جب ایک ارب کی زمینیں لیز نہ کرنے کا کہا تو جبری طور پر ہٹا دیا گیا لیکن اس کیلئے بھی غیر قانونی راستہ اختیار کیا گیا جبری ہٹانے والا گروپ اب دوبارہ متحرک ہو کر میرے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہے، خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں تفصیلی موقف سے آئندہ دونگا، چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے یہ میرا چوتھا حکمنامہ ہے اس سے قبل سندھ کے کئ بلدیاتی اداروں میں تعینات رہ چکا ہوں، ڈپٹی کمشنر کی حیثیت سے بھی فرائض سر انجام دے چکا ہوں نہ ماضی داغدار تھا اور نہ اب داغدار ہوں، عدالت میں پانچ کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعوی دائر کر دیا ہے جب کہ بلیک میلنگ کرنے والوں کو لیگل نوٹس بھی دے دیا کردار کشی کروانے والوں کے حوالے سے قانونی لحاظ سے آخری حد تک جاؤنگا.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں