بلدیہ وسطی آؤٹ ڈورایڈورٹائزمنٹ کے ازخود ایڈیشنل ڈائریکٹر حارث پر ڈی سی وسطی کی مہربانیاں

بلدیہ وسطی آؤٹ ڈورایڈورٹائزمنٹ کے ازخود ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث پر ڈی سی وسطی کی مہربانیاں،

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)بلدیہ وسطی میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر آؤٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ ایم حارث پر ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی کی مہربانیاں یا پھر پاور کاجادو ،
ایڈورٹائزمنٹ ڈائریکٹر بلدیہ وسطی ایم حارث کے بارے میں زرائع کا کہناہے کہ لوکل گورنمنٹ ہو یا قانون نافذ کرنے والے محکمے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث سب کو ہینڈل کرنا جانتے ہے اور یہ ہی ان کی کامیابی ہے،سپریم کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑانے والے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ بلدیہ وسطی ازخود ترتیب دی گئی کرسی پر براجمان ہےکچھ عرصہ پہلے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے ایس سی یو جی کے افسر ایم اکمل کو ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ کا چارج دیا گیا تھا لیکن افسوس ایڈیشنل ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ بلدیہ وسطی ایم حارث نے چارج کسی اور کو دینے سے انکار کر دیا اور چارج اپنے پاس رکھتے ہوئے نئے آنے والے ڈائریکٹر ایم اکمل کو اتنا زچ کردیا گیا ہے کہ موصوف ڈائریکٹر ہوتے ہوئے بھی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث کے اسسٹنٹ کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث کی طاقت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ سندھ لوکل بورڈ کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑانے سے دریغ نہیں کیا زرائع ابلاغ کا کہناہے کہ موصوف حارث کے میڈیا میں بہت تعلقات ہے جس کی وجہ سے سندھ گورنمنٹ ہو یا ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی ان کا کوئی کچھ نہیں کر سکتا جو نیئر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث نے بلدیہ وسطی میں سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس جگہ جگہ آئرن اسٹرکچر کی بھر مار کر کے بلدیہ وسطی کی مظلوم عوام کی جانوں سے کھیلنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس پر بھی سندھ گورنمنٹ کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھی خاموش تماشائی بن کر رہ گئے ہیں،وال پیسٹنگ،پول سائن،اسٹیمر کے ذریعے لاکھوں روپے کا مال مفت ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث اور سندھ گورنمنٹ کے طرف سے تعینات ڈائریکٹر ایم اکمل کسی صورت میں چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی کے افسران و ملازمین کایہ کہنا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم حارث سے بلدیہ وسطی ایڈورٹائزمنٹ ڈائریکٹر کی کرسی نہ سپریم کورٹ چھین سکتی ہے اور نہ ہی سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ، بلدیاتی اداروں میں تعینات بہت سے افسران سیاسی اثرورسوخ کا استمعال کر کے بلدیاتی اداروں میں قابض ہے سیاسی اثرورسوخ کی ہی وجہ سے سندھ گورنمنٹ ان پر ایکشن لینے سے ہمیشہ گریزاں رہتی ہے بلدیہ وسطی میں ازخود ترتیب دی گئی پوسٹ پر سندھ گورنمنٹ کی خاموشی کیوں ؟؟ اگر کراچی شہر کی ترقی چاہیئے تو سندھ گورنمنٹ کو ایکشن لینا ہوگا مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات و سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی کاروائی کا مطالبہ ہے

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں