لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر محکمے کے افسران کو سندھ ہائی کورٹ نے 23دسمبر کو طلب کر لیا


(رپورٹ: فرقان فاروقی)
کراچی میں سرکش طرز پر گھومتے ہیوی واٹر ٹینکرز کی پرواز روکنے کے حوالے سے دائر پٹیشن پر نوٹسز جاری کر دئیے گئے، مدعی اور متعلقہ افسران 23 دسمبر کو سندھ ہائی کورٹ میں طلب کر لیا گیا، دائر پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹینڈر پالیسی کے تحت پانچ ہزار گیلن واٹر ٹینکر تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کئے جاسکتے ہیں جبکہ اس کے برعکس شہر میں پندرہ ہزار گیلن تک کے واٹر ٹینکر ٹینڈر پالیسی کے خلاف پانی کی تجارتی طور پر فراہمی کر رہے ہیں جس کو روکنے میں ٹریفک پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے بھی ناکام ہیں اور شہر کا انفراسٹرکچر ان ٹینکرز کی وجہ سے تباہ ہونے کے ساتھ ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اس غیر قانونی اقدام پر قابو نہ پائے جانے کی وجہ سے سردار عبدالحمید جو کہ کراچی واٹر ٹینکر اونر ویلفئیر ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس پر سندھ حکومت کے نمائندے سمیت، چئیرمین کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ، ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، انسپکٹر جنرل پولیس کراچی، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کراچی، کمشنر کراچی، کراچی کے ڈپٹی کمشنرز، کے ایم سی کا نمائندہ اور کراچی کے تمام ایس ایس پیز کو 23 دسمبر کو طلب کر لیا ہے جس کے بعد مذکورہ پٹیشن پر کاروائی عمل میں لائی جائے گی.



