مقامی حکومتوں کےتصور کو غیر مقامی طرز فکر نے احساس محرومی کے اتاہ اندھیرے میں پہنچا دیا

کراچی(رپورٹ: فرقان فاروقی)سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے کراچی کے بلدیاتی اداروں میں اجارہ داری کو فروغ دینا شروع کر دیا، مقامی لوکل سروسز کے اہل ملازمین کو کھڈے لائین لگا کر دیگر شہروں سے کراچی کے بلدیاتی اداروں میں افسران تعینات کر کے کراچی کے دیگر افسران کی حق تلفیوں کی داستان رقم کر دی ہے مہربانیوں کا یہ سلسلہ اب روہڑی کے بلدیاتی ادارے کے ملازم پر کیا گیا ہے جنہیں منافع بخش پوسٹ گریڈ سترہ میں ہونے کے باوجود عارضی طور پر ہی سہی عطا کردی گئ ہے روہڑی میونسپل کمیٹی کے انکوائری زدہ افسر راجہ خان بزدار کو ڈی ایم سی ایسٹ میں ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ تعینات کر دیا گیا ہے جس پر بلدیاتی اداروں کے افسران وملازمین میں تشویش پائ جاتی ہے اور ان کا کہنا ہےکہ کراچی کےبلدیاتی اداروں کو آہستہ آہستہ اندرون سندھ کے افسران کے سپرد کیا جارہا ہے جو عیاں کر رہا ہے کہ دال میں بہت کچھ کالا ہے جبکہ کراچی کے بلدیاتی اداروں میں بڑی تعداد میں افسران موجود ہیں جنہیں درست سمت میں استعمال کیا جائے تو کراچی کے بلدیاتی ادارے درست سمت میں گامزن ہو سکتے ہیں لیکن مقامی حکومتوں کےتصور کو غیر مقامی طرز فکر نے احساس محرومی کے اتاہ اندھیرے میں پہنچا دیا ہے اگر مقامی بلدیاتی ملازمین صرف انکوائریاں اور طرح طرح کے الزامات بھگتنے کے لئے مختص کر دئیے گئے ہیں تو ایک مرتبہ ہی بلدیاتی اداروں پر شب خون مار کر ہر محکمے کے افسران وملازمین کو ہٹا دیا جائے، عدلیہ سے دست بدستہ گزارش ہے کہ وہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کو بتائے کہ مقامی بلدیاتی حکومتوں کے معنی کیا ہیں ورنہ یہ نہ رکنے والا سلسلہ بلدیاتی اداروں میں باہمی تصادم کی فضا پیدا کر چکا ہے جسے صرف مزید سلگانے کی ضرورت ہے.



