کورونا وائرس: برطانیہ میں 51 سالہ خاتون فون پر گفتگو کے دوران چل بسیں

برطانوی خاتون
برطانیہ میں کورونا وائرس میں مبتلا 51 سالہ خاتون بیٹی سے فون پر گفتگو کے دوران چل بسیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 51 سالہ برطانوی خاتون کے ایلمر نے اسپتال کے ویٹنگ روم میں بیٹھی 30 سالہ بیٹی صوفیا سے دوران گفتگو دم توڑ دیا، بیٹی فون پر ماں کی آخری سانسیں سنتی رہی۔

رپورٹ کے مطابق کے ایلمر کی بیٹی صوفیا ڈی جے ہیں اور انہوں نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران سوشل ڈسٹسنگ پر عمل نہ کرنے والے برطانوی شہریوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

صوفیا کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے مجھے اور میرے اہلخانہ کو لوگوں کے گھر کے اندر نہ رہنے کی غلطیوں کی قیمت ادا کرنا پڑی رہی ہے اور اس سے قطع نظر کے قانون کیا کہہ رہا ہے، لوگوں کو اپنی عقل کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

 صوفیا کے مطابق والدہ والد کے ساتھ کیپ وردے میں ایک ماہ کی چھٹیاں گزارنے کے بعد چند ہفتوں قبل ہی لندن پہنچیں تھیں اور وہ یہاں ہی اس مہلک وائرس میں مبتلا ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق 51 سالہ خاتون کو کھانسی، بختار میں مبتلا تھیں اور کچھ کھانے پینے سے قاصر تھیں انہیں جلد ہی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا اور وہ 95 فیصد آکسیجن پر تھیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کے باعث اموات 5 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں، کورونا کے مریضوں کی تعداد 51 ہزار 608 ہے اور 1 ہزار 559 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet